جمعیت علمائے اسلام نے کراچی میں ایم کیو ایم قومی اسمبلی کے 3 اور صوبائی اسمبلی کے بھی 3 حلقوں میں مدد مانگ لی۔
کراچی میں جے یو آئی اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں مابین ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ملاقات کئی گھنٹوں تک جاری رہی، جس میں عام انتخابات سے متعلق مختلف اہم امور پر مشاورت ہوئی، اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق بھی مختلف امور زیر بحث آئے۔
ذرائع کے مطابق جے یوآئی نے کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 235 ،239، 244 اور پی ایس 116، 114، 111 میں امیداروں کو سپورٹ کرنے سے متعلق ایم کیو ایم سے حمایت مانگ لی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیوایم کے رہنماؤں نے جے یو آئی کے وفد سے رابطہ کمیٹی سے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا ہے۔ اور کہا کہ جلد کنوینر ایم کیو ایم اور رابطہ کمیٹی سے مشاورت کے بعد اپنے فیصلوں سے آگاہ کریں گے۔
دوسری جانب ذرائع کاکہنا ہے کہ ن لیگ اور ایم کیو ایم کی مذاکرتی کمیٹی کے درمیان اہم ملاقات بدھ کوہوگی، جس میں کراچی میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات کو حتمی شکل دئے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 229،230 ،239 اور 240 پر ن لیگ کی سپورٹ کرنے کے لئے تیار ہے، لیکن بدلے میں این اے 242 سے شہباز شریف کی دستبرداری چاہتی ہے۔
ذرائع کے مطابق این اے 242 پر شہبازشریف اور مصطفیٰ کمال نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، اور ایم کیو ایم اس حلقے سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کی ملاقات میں ایم کیو ایم وفد میں امین الحق، جاوید حنیف اور حسان صابر شامل ہوں گے، جب کہ لیگی وفد میں بشیر میمن، نہال ہاشمی اورعلی اکبر گجر شامل ہوں گے۔