Aaj Logo

اپ ڈیٹ 01 جنوری 2024 05:10pm

الیکشن ٹریبونل میں اپیلیں دائر کرنے کا سلسلہ جاری، نواز شریف کی کاغذات منظوری بھی چیلنج

پاکستان عوامی محاذ کے سربراہ اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ نے این اے 130 لاہور سے نواز شریف کے کاغذات کی منظوری کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کردی۔

اشتیاق چودھری نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے تاحیات نااہل قرار دیا، اس لیے نواز شریف الیکشن لڑنے کے اہل نہیں ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے حقائق کے برعکس نواز شریف کے کاغذات منظور کئے، اور استدعا کی کہ نواز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کرکے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 130 سے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے کاغذات نامزدگی گزشتہ روز منظور کیے گئے تھے۔

’نوازشریف کو ائر پورٹ تو اتارا جاسکتا ہے، لوگوں کے دلوں میں نہیں‘

مسلم لیگ (ن) کے رہنما بلال یاسین نے دعویٰ کیا تھا کہ این سے 130 لاہور سے نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے کاغذات پر کسی نے کوئی اعتراض دائر نہیں کیا۔

نوازشریف نے لاہور کے حلقے این اے 130سے نامزدگی جمع کرائے جہاں ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کی رہنما یاسمین راشد سے ہوگا۔

این اے 89 میانوالی سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر بیرسٹر عمیر نیازی نے بھی اپیل دائر کی۔

شاہ محمود قریشی، حلیم عادل شیخ اور زین قریشی نے بھی ریٹرننگ افسران کےفیصلوں کے خلاف اپیل دائر کی۔

شاہ محمود اور زین قریشی نےاین اے 214 عمر کوٹ سے کاغذات مسترد ہونے پر اپیلیں دائر کیں، جبکہ حلیم عادل شیخ نے این اے 238 میں کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپلیں دائر کیں۔

اپیلوں میں کہا گیا کہ ریٹرننگ افسران نے اہم قانونی نکات کو نظرانداز کیا ہے، کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا حکم دیا جائے۔

پی پی 169 سے پی ٹی آئی امیدوار میاں محمود الرشید نے ریٹرنگ آفیسر کے فیصلے کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کی اور مؤقف اختیار کیا کہ ریٹرنگ آفیسر نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے، ریٹرنگ آفیسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر کاغذات نامزدگی منظور کیے جائیں۔

سابق وفاقی وزیر علی محمد خان نے بھی کاغذات مسترد کیے جانے کے خلاف پاور آف اٹارنی کے تحت اپیل دائر کردی۔علی محمد خان نے پرسنل سیکرٹری فہد خٹک کو پاور آف اٹارنی دیا۔

اپیل میں آئی ایل ایف ممبر علی زمان ایڈووکیٹ وکیل ہیں، علی محمد خان کے کاغذات بھی آر او نے مسترد کئے تھے۔

سندھ ہائیکورٹ میں فردوس شمیم نقوی کے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف سماعت جسٹس ارشد حسین نے کرنا تھی جبکہ مظہر علی جونیجو ایڈووکیٹ کی اپیل کی سماعت جسٹس خادم حسین تنیو نے کی۔

فردوس شمیم نقوی کی درخواست پر جسٹس ارشد حسین نے سماعت سے انکار کردیا اور درخواست نئے بینچ کو پیش کرنے کیلئے چیف جسٹس کو بھیج دی گئی۔

آزاد امیدوار مظہرجونیجو کی اپیل پر عدالت نے الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفیسر کو چار جنوری کا نوٹس جاری کردیا۔

فردوس شمیم نقوی نے این اے 236 سے ریٹرننگ افسر نے کاغذات نامزدگی مسترد کئے تھے ، جبکہ آزاد امیدوار مظہر علی جونیجو ایڈووکیٹ کے پی ایس 86 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے تھے۔

لاہور کے اپیلیٹ ٹربیونل میں ڈسکہ سے محمد افضل منشاء کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف دائر اپیل پر سماعت ہوئی جس میں ٹربیونل نے نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

ٹربیونل کے جسٹس راحیل کامران نے شہری رضوان کی اپیل پر سماعت کی اور اپیل کنندہ کی جانب سے محمد عرفان ناصر ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔

اپیل میں مؤقف اپنایا گیا کہ محمد افضل منشاء نے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے، آر او نے پی پی 51 سے کاغذات نامزدگی قانون کے منافی منظور کیے۔

Read Comments