دنیا بھرمیں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث لوگوں کی قوت خرید میں بھی کمی آرہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ طرز زندگی بھی بتدریج تبدیلی کی جانب گامزن ہے۔ لیکن سالانہ چھٹیاں منانے کیلئے باہرجانے کا پروگرام رکھنے والے افراد اب بھی کم بجٹ میں دنیا کے چند بہترین شہروں کی سیر کرسکتے ہیں۔
اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ (ای آئی یو) سال 2023 میں دنیا بھر میں ’رہائش کے اخراجات‘ کے ٹائٹل سے جاری رپورٹ میں بتایا ہے کہ اشیائے خرونوش کے علاوہ سروسز کی اوسط قیمتوں میں بھی گذشتہ ایک سال کے دوران 7.4 فیصد کا اضافہ ہوا جو گذشتہ 5 سال میں ہونے والے 2.9 فیصد اضافے کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔
تاہم قیمتوں میں اضافے سے ہرخطہ متاثرنہیں ہوا ہے۔رپورٹ میں 173 ممالک کا جائزہ لیتے ہوئے اشیائے خروونوش، کپڑوں، کرایوں اورسفری اخراجات سمیت دیگر 200 سے زائد اشیا اور سروسز کی قیمتوں کا تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کا موازنہ گلوبل انڈیکس سے کیا جائے تو دنیا کے کچھ شہر ابھی بھی نسبتاً سستے ہیں۔ جہاںکم قیمت پر مہنگے شہروں کی طرز پر سہولیات دستیاب ہیں۔
ای آئی یو رپورٹ انڈیکس میں خطے کے دوسرے شہروں کے مقابلے میں سستے شہر یہ ہیں۔
مغربی یورپ میں پرتگال کا یہ سب سے کم مہنگا شہر ای آئی یو درجہ بندی کے مطابق حالیہ برسوں میں ’ڈیجیٹل نومیڈز‘ کے لیے پسندیدہ مقام بن چکا ہے۔
ڈیجیٹل نومیڈز سے مراد وہ فری لانسرز ہیں عارضی طور پرکسی بھی ملک کا ویزا حاصل کر کے وہاں رہائش اختیار کر سکتے ہیں مگرآن لائن کام جاری رکھ سکتے ہیں، اسکے لیے لازم نہیں کہ وہ ااس ملک کے کسی ادارے، بازار یا دفتر جا کر کام کریں۔ انہیں دیے جانے والے ویزے کی ایک مدت ہوتی ہے۔
لزبن خاص طور پر اس وجہ سے بھی ایسے افراد کی منزل بنا کہ اس شہر نے 2022 میں ایسے افراد کیلئے ایک سال سے دو سال مدت تک کے ویزے جاری کرنے کی پالیسی جاری کی تھی اور پھر یہ سلسلہ چل پڑا۔
سفری اخراجات سے متعلق ویب سائٹ ’ایکسپیکٹِستان‘ کے مطابق یہ شہر دیگر شہروں کے مقابلے میں 56 فیصد تک سستا ہے۔
مہنگائی، افراط زر اور کرنسی کی قدر میں کمی کے باوجود ارجنٹینا کا یہ شہر اس فہرست میں شہر 173 شہروں میں سے 163ویں نمبر پرہے۔
کرنسی کی قدر گرنے کا سب سے زیادہ فائدہ امریکی ڈالرکو ہوا جس میں لوگ بچت اس کرنسی میں کرنا چاہتے ہیں۔ ویسٹرن یونین کے ذریعے بلیو ڈالر ریٹ کا سیاح فائدہ اٹھاتے ہیں۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے مصنف اور ’ڈیجیٹل نومیڈ‘ جوزفائن ریمو فنڈرپ نے بتایا کہ یہاں اخراجات 5 سال پہلے کے مقابلے میں بہت مختلف ہیں۔ آپ غیرملکی کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے کے بجائے نقد ادائیگی کریں تو بہتر ہے۔ یہ طریقہ ہے کہ آپ کیسے اور کہاں کہاں سے اپنا خرچہ کم کر سکتے ہیں۔ یہاں کرائے اور کھانے بہت سستے ہیں۔
یہاں اردگرد کے علاقے بھی مزید سستے ہیں۔ مضافتی علاقہ سان ٹیلمو ببھی ایک کم خرچ اور بالا نشین مقام ہے جہاں اتوار کو سستے بازار کھل جاتے ہیں۔
نیویارک اور لاس اینجلس جیسے بڑےامریکی شہر10 بڑے مہنگے شہروں کی فہرست میں ہیں جبکہ پڑوسی ملک کینیڈا کا شہر سب سے سستے شہروں کی درجہ بندی میں 27ویں نمبرپرہے۔
سیاح اس شہر کو فیملیز کے لیے بھی بہت محفوظ اور بہتریں شہر قرار دیتے ہی جہاں کم بجٹ میں اچھا گزارا کیاجاسکتا ہے۔
ٹورنٹو کے شہری سٹیفن سیکارلی کے مطابق اونٹاریو جھیل میں کشتی کے سفر سے بہت اچھی جگہوں کے نظارے کیے جا سکتے ہیں۔ ہاکی ہال آف فیم کے علاوہ یہاں سی این ٹاور بھی دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں، جہاں سے مزید دلکش نظارے کیے جا سکتے ہیں۔
ٹوکیو جاپان کا بہت مہنگا شہر قرار دیا جاتا ہے لیکن تب بھی ایشیاکے دیگر شہروں جیسے کہ سنگاپور اور ہانک کانگ کے مقابلے میں سستا ہے۔
جاپان اپنی کرنسی ین کی قدر بہتر کرنے اور دیگر معاشی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے سیاحوں کی آمد کی قدر کرتا ہےتا کہ وہ مہنگائی کی وجہ سے یہاں آنے کا ارادہ ترک نہ کر سکیں۔
عالمی وبا کے بعد پالیسی میں تبدیلی کی وجہ سے جاپان ان سیاحت کے لیے ایک اچھا مقام بن چکا ہے۔ٹوکیو نیو یارک، لندن اور سنگاپور سے سستا شہر ہے۔
آسٹریلیا کے دیگرشہروں سڈنی اور میلبورن کے مقابلے میں پرتھ کو سستا قرار دیا گیا ہے جہاں کی معتدل آب و ہوا،خوبصورت ساحل اورحسین قدرتی مناظر آنے والوں کے لیے کشش کا باعث بنتے ہیں۔
یہاں تنخواہیں زیادہ ہونے کے باعث مقامی لوگوں کی قوت خرید بھی زیادہ ہے۔ رہائش بھی قدرے سستی ہے۔