دنیا بھر میں سیاحت کو فروغ دینے کی کوششیں جاری رہتی ہیں۔ سیاحت کے ذریعے کسی بھی ملک کو بہت بڑے پیمانے پر زرِ مبادلہ حاصل ہوتا ہے۔ ایسے میں یہ بات بہت حیرت انگیز ہے کہ بعض مقامات پر سیاحوں کی آمد اتنی زیادہ ہے کہ مقامی آبادی پریشان ہو اٹھی ہے اور حکومت پر زوردے رہی ہے کہ سیاحوں کی آمد روکی جائے کیونکہ ان کی برھتی ہوئی تعداد شہر کا قدرتی اور معاشرتی ماحول خراب کر رہی ہے۔
اٹلی کے شہر وینس کا بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہے۔ دنیا بھر سے سیاح وینس آتے ہیں۔ یہ شہر انہیں خوابوں کا نگر لگتا ہے۔ شہر کی تاریخی حیثیت تسلیم شدہ ہے۔ یہاں اب بھی قدیم طرزِ تعمیر والی سیکڑوں عمارتیں پائی جاتی ہیں۔ سیاح ان عمارتوں کو دیکھ کسی اور دنیا میں پہنچ جاتے ہیں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ بہت بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد ان کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔ حکومت کو سیاحوں کی آمد سے اچھی خاصی آمدن ہوتی ہے مگر دوسری طرف شہر کا حُسن اور سکون غارت ہو رہا ہے۔
شہریوں کی شکایات کے پیشِ نظر وینس کی انتظامیہ نے سیاحوں کی آمد محدود رکھنے کے اقدامات کیے ہیں۔ سیاحتی موسم کے نقطہ عروج پر شہر میں داخل ہونے کے لیے پانچ یورو کی فیس نافذ کی گئی ہے۔
پچیس سے زائد سیاحوں والے گروپس کو شہر میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ سیاحوں اور ان کی معاونت کرنے والوں کو لائوڈ اسپیکر کے استعمال سے بھی روک دیا گیا ہے۔ وینس میں سیاحوں کے جہازوں کی آمد و رفت بھی محدود کی جارہی ہے۔