قازقستان نے افغان طالبان تحریک کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ افغانستان کے ساتھ مستقبل کے رابطے اقوام متحدہ کے موقف کی روشنی میں کیے جائیں گے۔
قازقستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ایبک سمیڈیاروف نے ملک کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کازنفارم کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نشاندہی کی کہ طالبان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ قازقستان باقاعدگی سے ملک میں ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں کی قومی فہرست کا آڈٹ کرتا ہے تاکہ اسے اپ ڈیٹ کیا جاسکے۔ اس عمل کے ایک حصے کے طور پر اقوام متحدہ کے طریقہ کار کے مطابق طالبان تحریک کو اس سے خارج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ طالبان تحریک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے دہشت گردوں کے طور پر تسلیم شدہ تنظیموں کی فہرست میں شامل نہیں ہے، اس لئے قازقستان نے بھی انھیں اپنی دہشتگردوں کی فہرست سے نکالا۔
انہوں نے کہا کہ قازقستان اور افغانستان کے درمیان مزید رابطے اقوام متحدہ کے موقف اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کی منظور کردہ قراردادوں کی بنیاد پر تیار کیے جائیں گے۔
دوسری طرف روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے قازقستان اور افغان حکام کے تعلقات پر مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور باہمی اعتماد کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ علاقائی سلامتی کو برقرار رکھنے سمیت دہشت گردی اور منشیات کے جرائم کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں میں مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ افغان طالبان دو دہائیوں کی جنگ کے بعد اگست 2021 میں افغانستان پر دوبارہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔