Aaj Logo

شائع 31 دسمبر 2023 09:07am

مکڈونلڈز نے کاروبار ٹھپ ہونے پر بائیکاٹ مہم کیخلاف مقدمہ کردیا

ملائیشیا میں عالمی شہرت یافتی فاسٹ فوڈ چین ”مکڈونلڈز“ نے اسرائیل کے خلاف بائیکاٹ کی ایک تحریک کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ’جھوٹے اور ہتک آمیز بیانات‘ سے اس کے کاروبار کو نقصان پہنچا۔

مکڈونلڈز نے مقدمے میں 1.31 ملین ڈالرز ہرجانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

ملائیشیا ایک اکثریتی مسلم ملک ہے اور فلسطینیوں کا کٹر حامی ہے، اور یہاں بھی پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسل ممالک کی طرح مغربی فاسٹ فوڈ برانڈز غزہ میں اسرائیلی حملوں پر بائیکاٹ مہم کا نشانہ بنے ہیں۔

مکڈونلڈز نے ملائیشیا میں یہ مقدمہ براہ راست نہیں کیا، بلکہ ”گربانگ الف ریسٹورنٹس“ نامی ایک بزنس نے کیا ہے جو ملک میں مکڈونلڈز کے لائسنس کے تحت ان کی چین چلا رہا ہے۔

گربانگ الف ریسٹورنٹس ”بائیکاٹ، ڈیویسٹمنٹ اینڈ سینکشنز (BDS) ملائیشیا“ تحریک کے خلاف سوشل میڈیا پوسٹنگ کی ایک سیریز کے خلاف مقدمہ کر رہا ہے جو مبینہ طور پر اسرائیل کی ”غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ“ کے دوران فاسٹ فوڈ فرنچائز کے خلاف کی گئی ہیں۔

’بائیکاٹ مکڈونلڈز‘ ، فلسطینی بچے بھوکے لیکن اسرائیلی فوج کیلئے مفت کھانا

گربانگ الف ریسٹورنٹس نے الزام لگایا کہ بی ڈی ایس ملائیشیا نے عوام کو مکڈونلڈز ملائیشیا کا بائیکاٹ کرنے پر اکسایا، جس کی وجہ سے بندش اور آپریشن اور اس کے آؤٹ لیٹس کے اوقات میں کمی کی وجہ سے دیگر نقصانات کے علاوہ منافع میں کمی اور ملازمتوں میں کٹوتی ہوئی۔

مکڈونلڈز ملائیشیا نے تصدیق کی کہ اس نے اپنے ”حقوق اور مفادات“ کے تحفظ کے لیے بی ڈی ایس ملائیشیا کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔

جواب میں، بی ڈی ایس ملائیشیا نے کہا کہ وہ فاسٹ فوڈ کمپنی کو بدنام کرنے کی ’واضح طور پر تردید کرتے ہیں‘ اور اس معاملے کو عدالت پر چھوڑ دیں گے۔

بی ڈی ایس تحریک کا مقصد اسرائیل کے ”فلسطینیوں پر مظالم“ کے لیے بین الاقوامی حمایت کو ختم کرنا اور اسرائیل پر بین الاقوامی قوانین کی تعمیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔

Read Comments