دہشت گردی اور امن و آمان کی مخدوش صورتحال کے خلاف سیکورٹی فورسز کی جانب سے بہترین کارروائیاں کی گئیں، اس حوالے سے سالانہ رپورٹ جاری کر دی گئی، رواں سال ملک بھر میں 18736 انٹیلی جنس آپریشنز میں 566 دہشت گرد مارے گئے اور 5161 کو گرفتار کیا گیا، فوج کے 260 افسران اور جوانوں سمیت ایک ہزار سے زائد افراد نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، سب سے زیادہ دہشت گرد 447 خیبرپختونخوا میں مارے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2023ء میں خطے میں بدامنی کی صورتحال کے پیش نظر ملکی دفاع، سلامتی اور دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کیے گئے، حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تانے بانے اور شواہد افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہوں تک جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال 2023 میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ملک بھر میں 18736 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے نتیجے میں 566 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 5161 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔
سال 2023 میں سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے متعدد انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو بھی جہنم واصل کیا۔
رپورٹ کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسیز کے مؤثر آپریشنز کے باعث گلزار امام شمبے اور سرفراز بنگلزئی، بلوچ نیشنل آرمی کے اہم ترین کمانڈرز نے دہشت گردی چھوڑ کر قومی دھارے میں واپس شمولیت اختیار کی۔
چاروں صوبوں کے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں 15063 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے اور 109 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا، خیبرپختونخوا میں 1942 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے جبکہ 447 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔
اسی طرح پنجاب میں 190، گلگت بلتستان میں 14 اور سندھ میں 1987 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے جبکہ 10 دہشت گردوں کو سندھ میں جہنم واصل کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام نے بے لوث قربانیاں دیں، دہشت گرد حملوں میں پاک فوج کے 260 سے زائد افسران اور جوانوں سمیت تقریباً ایک ہزار سے زائد افراد نے وطنِ عزیز کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
رپورٹ کے مطابق افواج پاکستان اور عوام نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں، افواج پاکستان نے ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے بے شمار اقدامات کیے، جس سے یہ امید روشن ہے کہ آنے والا وقت امن اور استحکام کا ہوگا۔
افواج پاکستان عوام کی بھرپور سپورٹ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رکھیں گی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آنے والے سال میں سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ کو نئی جہت اور عزم کے ساتھ جاری و ساری رکھیں گے۔ اِن شا اللّٰہ