بچوں کی صحت ایک حساس معاملہ ہوتی ہے اس لیے والدین ان کی صحت کا خیال رکھنے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے۔
اس مقصد کیلئے بچوں کی غذاؤں پر خصوصی توجہ دیے جانے کے ساتھ ساتھ ان کے طرزِ زندگی پر بھی خصوصی توجہ دینی چاہئے۔
کھانا پینا اور کھیلنے کی سرگرمیاں بھی اہم ہیں، لیکن ہوتا یہ ہے کہ بچے دن کا آغاز ہی ٹھیک سے نہیں کرتے اور عموماً والدین کو ناشتہ کرنے میں خاصا تنگ کرتے ہیں۔
ناشتہ چھوڑنے کی یہ عادات بچوں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہیں۔
تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جو بچے باقاعدگی سے ناشتہ نہیں کرتے ان کے نفسیاتی مسائل اور چڑچڑے پن میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
محققین نے اس مطالعے میں اسپین میں رہنے والے 4 سے 14 سال کی عمر کے 3،772 ہسپانوی بچوں کو شامل کیا۔ محققین نے ناشتے کی عادات کے بارے میں اعداد و شمار جمع کرنے کے ساتھ ساتھ گھر میں اور گھر سے باہر کھانے کی جگہوں پر بھی غور کیا۔
والدین کی طرف سے ان بچوں میں جذباتی مسائل، طرزِ عمل کے مسائل اور ہائپر ایکٹیویٹی کی موجودگی لازمی قرار دی گئی۔
اس تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جو بچے اکثر ناشتہ نہیں کرتے ان میں ایس ڈی کیو اسکور زیادہ تھا اور نفسیاتی مسائل کا امکان بھی زیادہ تھا۔
بعد ازاں محققین نے بچوں کے لئے صحت مند ناشتے میں ڈیری مصنوعات، صحت مند کاربس، پھل، اعلی فائبر والی غذائیں اور پروٹین کو شامل کرنے پر زور دیا۔