مقبوضہ جموں و کشمیر میں تعینات مودی سرکار کے وردی پوش غنڈوں نے بھارت کا اصلی سفاک چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا۔ صوبہ جموں کے بفلیاز سرنکوٹ پونچھ میں 4 معصوم شہریوں کے وحشیانہ حراستی قتل کے خلاف پونچھ کمیونٹی نے برہنہ ہو کر احتجاجی پریس کانفرنس کی۔
مسلمان سماجی کارکن کی سربراہی میں دیگر ہندو، سکھ اور عیسائی سماجی کارکنان نے دورانِ کانفرنس بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث بھارتی فوج کے قاتل فوجیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے معصوم شہریوں کے قاتلوں مصطفیٰ، محمد رفیق، ارشاد اور جگی کے خلاف جموں و کشمیر انتظامیہ سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
پونچھ کمیونٹی اراکان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کے معصوم کشمیری نوجوانوں پر تھرڈ ڈگری ٹارچر کی ویڈیو وائرل ہوئی، مودی سرکار جب معاملہ دبا نہ سکی تو نامعلوم افراد کے نام پر ایف آئی آر درج کر دی گئی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایف آئی آر میں نشاندہی کیے جانے والے افراد غلام مصطفیٰ، محمد رفیق، ارشاد اور جگی کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔
فاروق عبداللہ کو مقبوضہ کشمیر کے غزہ بن جانے کا خوف ستانے لگا
دورانِ پریس کانفرنس کمیونٹی ممبران نے یہ انکشاف بھی کیا کہ مقتولین کے ورثاء کو ایف آئی آر درج کروانے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے سے روکنے کے لیے سنگین دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ وزیر دفاع راج ناتھ، ایس ایس پی پونچھ اور جموں و کشمیر انتظامیہ مجرمان کے خلاف منصفانہ انکوائری کروائیں۔
مقبوضہ کشمیر میں 3 شہریوں کو بھارتی فوج نے اٹھا کر مار دیا، ریاستی حکومت کا بڑا اعتراف
جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں پونچھ کمیونٹی نے برہنہ احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا اور کہا کہ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی اتحاد کے تحت ہم سب منصفانہ انکوائری اور انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں، انصاف نہ ملنے کی صورت میں ہم برہنہ احتجاج جاری رکھیں گے۔ پونچھ کمیونٹی نے ایف آئی آر درج کرنے کے لیے 7 روز کا الٹی میٹم دیا ہے۔