جنوبی افریقا نے اسرائیل کیخلاف بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمہ کردیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
جنوبی افریقا نے غزہ پر حملوں کے تناظر میں اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کے حوالے سے نسل کشی کنونشن کے تحت عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا۔
جنوبی افریقہ کو غزہ کی پٹی پر موجودہ اسرائیلی حملوں میں پھنسے ہوئے شہریوں کی حالت زار پر گہری تشویش ہے۔غزہ میں اسرائیل کی جانب سے طاقت کا اندھا دھند استعمال کرکے فلسطینوں کو زبردستی بے دخل کیا جارہا ہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے 29 دسمبر 2023 کو دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کی گئی جس میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ فوری بنیادوں پر یہ اعلان کرے کہ اسرائیل نسل کشی کنونشن کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ان ذمہ داریوں کی خلاف ورزی روکتے ہوئے تمام کارروائیاں فوری طور پر بند کرے اور متعدد متعلقہ اقدامات کرے۔
ساؤتھ افریقا کا موقف ہے کہ بین الاقوامی جرائم، جیسے انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے ارتکاب کی مسلسل اطلاعات ہیں اور ساتھ ہی ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ نسل کشی کی روک تھام اور سزا سے متعلق 1948 کے کنونشن میں بیان کردہ نسل کشی کی حد کو پامال کرنے والے اقدامات یا اس سے متعلق جرائم، غزہ میں جاری قتل عام کے دوران کیے گئے ہیں اور ہو سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقا نے بارہا کہا ہے کہ وہ اسرائیلیوں سمیت تمام شہریوں کے خلاف تشدد اور حملوں کی مذمت کرتا ہے۔
مزید برآں، جنوبی افریقا نے مسلسل فوری اور مستقل جنگ بندی اور مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کیا ہے جس سے فلسطین پر جاری جارحانہ قبضے سے پیدا ہونے والے تشدد کا خاتمہ ممکن ہو۔
جنوبی افریقا، نسل کشی کے جرم کی روک تھام اور سزا سے متعلق کنونشن کے ریاستی فریق کی حیثیت سے قتل عام کو رکوانا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا فیصلہ جنوبی افریقا کی کابینہ نے 8 دسمبر 2023 کو منعقد ہونے والے ایک خصوصی اجلاس میں کیا۔
بین الاقوامی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ایک حکم نامہ حاصل کیا جا سکے جس میں اسرائیل، جو خود بھی ایک ریاستی پارٹی ہے، کو ہدایت کی جائے کہ وہ ایسے کسی بھی اقدام سے باز رہے جو کنونشن کے تحت نسل کشی یا متعلقہ جرائم کے زمرے میں آ سکتا ہے۔
7 اکتوبر کے بعد سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 21،320 فلسطینی شہید اور 55،603 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔ جبکہ مغربی کنارے 316 فلسطینی شہید اور 3800 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حکم پر 100،000 بے گھر لوگ رفاح میں جمع ہوگئے، غزہ میں پناہ گزین کیمپ میں حاملہ خواتین پانی اور غذائی قلت کا شکار ہیں۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ کا مزید کہنا ہے کہ غزہ میں 85 فیصد آبادی اسرائیلی حملوں سے بے گھر ہوگئی، جبکہ اقوام متحدہ نے مغربی کنارے میں 79 بچوں سمیت 309 فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔