پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سابق ہیڈ کوچ مصباح الحق نے میلبرن ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی ناقص فیلڈنگ کو شکست کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ناتجربہ کاری اور مواقعے ضائع کرنے سے پاکستان ٹیم کی جیت ہار میں بدل گئی۔
لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف سلیکٹر مصباح الحق نے میلبرن ٹیسٹ میں شکست پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ میلبرن ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم مجموعی طور پر بہتر کھیلی لیکن اہم مواقع پر چانسز ضائع ہونے سے پوزیشن خراب ہوئی، میچ کی دونوں اننگز میں دو اہم مواقع پر کیچز ڈراپ کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ بطور کپتان شان مسعود نے بہتر فیصلے کیے اس کی بیٹنگ کارکردگی بھی سب سے بہتر رہی۔ آسٹریلیا میں ٹیسٹ کرکٹ کے لیے کنڈیشنز مشکل ترین ہوتی ہیں کسی بھی ٹیم کے لیے وہاں پرفارمنس دینا آسان نہیہں رہا۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ اپنی سرزمین پر آسٹریلیا کو شکست دینا بہت مشکل کام ہے، پاکستان کھلاڑی بہت کم تیاری کے ساتھ سیریز کھیلنے گئے، لڑکے بھی زیادہ تجربہ کار نہیں تھے، پاکستانی ٹیم کو زیادہ اچھی تیاری کے ساتھ وہاں جانا چاہیئے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک ہفتے کے کیمپ کے ساتھ آسٹریلیا میں جاکر سیریز جیتنے کا صرف خواب ہی دیکھا جاسکتا ہے، پاکستان کو زیادہ اچھی تیاری اور پلاننگ کی ضرورت تھی، ماضی میں بھی ہم نے اس طرح کی وہاں جاکر سیریز کھیلی ہیں، اس کے مقابلے میں دوسری ٹیم سال ڈیڑھ سال پہلے پلاننگ کرتی ہے۔
مصباح الحق کا مزید کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے دورے کے لیے کم از کم ایک ماہ پہلے وہاں جاکر خود کو کنڈیشنز میں ایڈجسٹ ہونے کی ضرورت ہوتی ہے، پاکستانی ٹیم کا کمبی نیشن بھی نئے کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، بولنگ اٹیک میں ڈبیو ہوئے ہیں، ان سب چیزوں کو دیکھ کر پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا جانا چاہیے۔
باکسنگ ڈے ٹیسٹ: تھرڈ امپائر کے لفٹ میں پھنسنے نے میچ رُکوادیا
میلبورن ٹیسٹ : حسن علی نے آسٹریلیا کو شکست دینے کا گُر بتادیا