ابوظہبی کے شاہی خاندان آل نیہان کی مجموعی دولت 305 ارب ڈالرز ہے۔ دنیا کے سب سے امیر اور ابوظہبی کے حکمران خاندان نے اپنی اور خطے کی تقدیر بدلنے کیلئے بڑی محنت کی جبکہ تیل کی دریافت نے اس میں نمایاں کردار ادا کیا۔
متحدہ عرب امارات میں سات ریاستیں شامل ہیں۔ تیل سے مالا مال ابوظہبی، ملک کا دارالحکومت ہے۔ یہاں پر النہیان خاندان کی حکمرانی ہے۔
یہ حکمرانی تیل کی دریافت سے پہلے ہی اسی خاندان کے پاس ہے، تاہم برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق آج سے چند دہائیاں قبل ابو ظہبی کا النہیان خاندان اتنا امیر نہیں تھا لیکن 1960 میں خطے سے تیل کی دریافت کے بعد سے اس خاندان کے دن تیزی سے تبدیل ہوئے۔
آل نیہان نہ صرف متحدہ عرب امارات کی تیل کی دولت سے مالا مال ریاست ابوظہبی کا انتظام سنبھالتا ہے بلکہ یہ دنیا کے مقبول ترین فٹبال کلب مانچسٹر سٹی کا مالک بھی ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق 2023 کے دوران دنیا کے چند امیر خاندانوں کی دولت میں مجموعی طور پر مزید 1.5 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوا۔
دولت کے حساب سے ابوظہبی کے حکمران خاندان النہیان نے فرانسیسی لگژری فیشن ہاؤس ہرمیس کے مالک خاندان کو پیچھے چھوڑ دیا۔
رپورٹ کے مطابق اگر اس سال کی دنیا کے سب سے امیر خاندانوں کی فہرست پر نظر ڈالی جائے تو ابوظہبی کے شاہی خاندان آل نیہان کی مجموعی دولت 305 ارب ڈالرز بنتی ہے۔
یہ خاندان ، امریکی اسٹور چین وال مارٹ کے مالک والٹن خاندان سے 45 ارب ڈالرز کے فرق سے آگے نکل گیا۔
1971 میں ملک کے صدر بننے والے شیخ زید بن سلطان النہیان کو ”بابائے قوم“ بھی کہتے ہیں۔ 2004 میں ان کے بیٹے شیخ خلیفہ بن زاید النہیان اپنے والد کی جگہ متحدہ عرب امارات کے رہنما مقرر ہوئے جبکہ 2022 میں شیخ محمد بن زاید النہیان متحدہ عرب امارات کے تیسرے صدر بنے، انھوں نے برطانیہ کی رائل ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ سے تعلیم حاصل کی۔
تیل کی دریافت کے فوراً بعد ابوظہبی کے اس وقت کے شاہ شیخ زید بن سلطان النہیان نے ملک کی تقدیر بدلی اور خطے کی تمام امارات کو یکجا کر کے متحدہ عرب امارات کے نام سے ایک ملک بنایا۔ النہیان خاندان کے دیگر افراد متحدہ عرب امارات کی حکومت اور نجی شعبوں میں کردار ادا کرتے ہیں۔