نگران وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ حکومت آئندہ ماہ کی 15 تاریخ سے ’کنٹریکٹ بیسڈ اسمارٹ فون پالیسی‘ لانچ کرے گی۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر آئی ٹی نے کہا کہ اس پالیسی کے تحت دوسرے ممالک کا سفر کرنے والے افراد کو آسان اقساط پر جدید ترین ماڈل کے فون ملیں گے جس سے معیشت کو فائدہ ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ذمہ دارانہ مالی رویے کی حوصلہ افزائی کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسمارٹ فون تک رسائی میں توسیع جاری رہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہمیں سرمایہ کاروں کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لئے ایک مضبوط میکانزم کی ضرورت ہے، موبائل فون اور ممکنہ طور پر نادہندگان کے قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے جیسے اقدامات تجویز کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پالیسی کے تحت ٹیلی کام کمپنیوں کو براہ راست صارفین کو اقساط کے منصوبوں کے ذریعے اسمارٹ فونز پیش کرنے کا موقع ملے گا جس سے موبائل براڈ بینڈ کے فوائد میں اضافہ ہوگا، خاص طور پر پاکستان میں کم آمدنی والے طبقوں میں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ان کی وزارت 7 سے 10 جنوری تک پاکستان کی یونیورسٹیوں میں ’اسٹینڈرائزڈ کوالٹی پیمائش کے ٹیسٹ‘ متعارف کروا رہی ہے تاکہ نئے گریجویٹس کے لیے روزگار کے مواقع کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں 20 سے 25 ہزار کے قریب طلباء جو ٹیسٹ پاس کریں گے انہیں انڈسٹری پلیسمنٹ پروگرام کے ذریعے ملازمت کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم یونیورسٹیوں میں خصوصی صنعتی کورسز کی معاونت کے لیے فنڈز مختص کریں گے، طلباء کو صنعت کے موجودہ رجحانات اور ضروریات کے لیے تیار کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، ہمارا مقصد صنعتی شعبے میں اپنی تربیت یافتہ افرادی قوت میں اضافہ کرنا ہے۔
ڈاکٹر عمر سیف نے بتایا کہ وزارت نے ایچ ای سی، نیشنل کمپیوٹنگ ایکریڈیٹیشن کونسل، ایگزامنیشن ٹیسٹنگ کونسل، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کے تعاون سے یونیورسٹیوں میں آئی ٹی کی تعلیم کو بہتر بنانے کے اہم فیصلے کیے ہیں۔
نگراں وفاقی وزیر نے تعلیمی اداروں کو صنعت کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے اور صنعت کے لئے مخصوص تربیتی افرادی قوت کی سہولت فراہم کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے یونیورسٹیوں سے کہا کہ وہ طلباء کے لئے انٹرپرینیورشپ اور برآمدات میں نئے معیار کے کورسز شروع کرنے کے لئے تیزی سے اقدامات کریں جس سے ملک کی معیشت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ٹی کے شعبے میں تیزی سے ترقی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے کیونکہ ہمارے لئے ضروری ہے کہ انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے اپنی معیشت میں پیداواری انقلاب لایا جائے۔