سوات میں قومی اسمبلی اسمبلی کے حلقہ این اے 4 سے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے ہیں۔
گزشتہ دونوں پی ٹی آئی رہنما مراد سعید نے عام انتخابات 2024 میں حصہ لینے کے لیے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 4 سوات سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر نے دونوں حلقوں سے مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مراد سعید کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کیے گئے ہیں کہ وہ اشتہاری ہیں اور متعدد مقدمات میں مطلوب ہیں۔
پی ٹی آئی کے اہم رہنما سہیل سلطان ایڈووکیٹ نے کاغذات مسترد ہونے کی تصدیق کردی، وجوہات جلد سامنے آجائیں گی۔
اس حوالے سے ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہم نے تمام تر الیکشن کمیشن کی مطلوبہ دستاویزات مکمل کرلئے تھے ، فیصلے کے خلاف پشاورہائیکورٹ میں رٹ کریں گے۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش نہ ہونے پر پولیس کی دخواست پر نادرا نے تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید، اعظم سواتی اور حماد اظہر سمیت 9 مئی کے واقعات میں ملوث 18 اشتہاریوں کے شناختی کارڈبلاک کردیے تھے جبکہ اشتہاری ملزمان کے نام نو فلائی لسٹ میں بھی شامل کیے جاچکے ہیں۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنما مراد سعید 9 مئی کے واقعات کے بعد سے روپوش ہیں۔
دوسری جانب سوات میں پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا سلسلہ جاری ہے، سلیم الرحمان، فضل حکیم، ڈاکٹر امجد علی اور میاں شرافت علی کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد ہوگئے۔
سوات این اے 4 سے سابق ممبر صوبائی اسمبلی فضل حکیم کے کاغذات نامزدگی مسترد، این اے 3 سے سابق ممبر قومی اسمبلی سلیم الرحمان، پی کے 8 سے سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر امجد علی اور پی کے 3 سے سابق ممبر صوبائی اسمبلی میاں شرافت علی کے کاغذات مسترد ہوگئے۔
کاغذات نامزدگی کی مسترد ہونے کی وجہ امیدواروں کا مختلف مقدمات میں نامزد ہونا بتایا جارہا ہے۔
مریم نواز پر کاغذات نامزدگی پر جعلی دستخط کرنے کاالزام
بیک وقت دو سیاسی جماعتوں سے واستگی، بلاول کے کاغذات نامزدگی پراعتراض
نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور، عمران اور بلاول کے کاغذات پر فیصلہمحفوظ
فضل حکیم کے کاغذات مختلف مقدمات کی وجہ سے مسترد ہوئے جبکہ وہ پی کے 6 سے 2018 کے الیکشن میں ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔