Aaj Logo

اپ ڈیٹ 29 دسمبر 2023 01:36pm

’سِجن‘ دیکھنا حلال ہے یا حرام ؟ سوشل میڈیا پر نیا تنازع کھڑا ہوگیا

نئی ہارر فلم ’سِجن‘ کا پلاٹ ایک خاص وجہ کے باعث سوشل میڈیا صارفین میں تنازع کا باعث بن گیا۔

فلم کی مارکیٹنگ ٹیم نے ملائیشیا کے ایک سینما میں ایک رسم ادا کی، جس میں اداکاروں نے دعائیہ لباس میں ملبوس ’لاش‘ کے سامنے نعرے لگائے۔

بہت سے انٹرنیٹ صارفین نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسلامی عقائد کی توہین قرار دیا ہے۔

نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن ملائشیا (ایف آئی این اے ایس) نے گولڈن اسکرین سینما (جی ایس سی) کو فلم کا پوسٹرتبدیل کرنے کی ہدایت کی ہے جس میں سیاہ کپڑے پر آیات لکھی دیکھی جاسکتی ہیں۔

یہ حکم اس وقت جاری کیا گیا جب ایک سیاہ کپڑے پر لکھی گئی آیت الکرسی کی آیات کو اس سے پہلے والے آفیشل پوسٹر میں ایک مافوق الفطرت کے گرد لپیٹے دیکھا گیا۔

ہارر فلم سِجن 28 دسمبر کو ریلیز کی گئی تھی۔ فلم کی ہدایتکاری انڈونیشین ہدایت کار حضرہ ڈینگ رتو نے کی ہے اور اسے راپی فلمز نے پروڈیوس کیا ہے۔

نمایاں اداکاروں میں ابراہیم رشاد، انگیکا بلسٹرلی اور نیکن انجنی شامل ہیں۔ یہ فلم 2014 میں ریلیز ہونے والی ترک ہارر فلم ’سکین‘ کا ری میک ہے۔

فلم کی کہانی ارما نامی ایک نوجوان خاتون کے گرد گھومتی ہے جو اپنے کزن گالنگ سے محبت کرتی ہے، جو پہلے سے ہی شادی شدہ ہے۔

ارما گالنگ کی محبت میں جنونی ہو کر اس کی بیوی پر کالا جادو کروانے کے لیے شمن کی مدد لیتی ہے۔ کالے جادو سے گالنگ کے گھر میں عجیب وغریب واقعات کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے تاہم جلد ارما کو احساس ہوتا ہے کہ وہ خود اس جادو کا نشانہ بن گئی ہے۔

فلم کے پلاٹ کو انڈونیشیا اور ملائیشیا میں بھی ردِعمل کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ فلم میں کالے جادو کی عکاسی کی گئی ہے جس کو فروغ دینا ناپسندیدہ سمجھا جاتا ہے۔

Read Comments