اسلام آباد ہائی کورٹ نے تھری ایم پی او اختیارات کا ایم پی او 18، 1980 کا قانون غیر قانونی قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزارکی درخواستیں منظور کرتے ہوئے تھری ایم پی او اختیارات کا ایم پی او 18، 1980 کا قانون غیر قانونی قرار دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کیس کا محفوظ فیصلہ سنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ سے حکم نامہ ملنے کے بعد شہریار آفریدی اپنے گھرروانہ
شہریار آفریدی کو پیش نہ کرنے پر پولیس حکام کو توہین عدالت کے شوکازنوٹس جاری
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ڈپٹی کمشنراسلام آباد کے پاس تھری ایم پی او جاری کرنے کا اختیار نہیں، اس کا اختیار وفاقی کابینہ کے پاس ہونا چاہئے۔
واضح رہے کہ 16 اگست 2023 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی گرفتاری کا آرڈر معطل کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔