طلائی زیورات چونکہ خاص تقریبات میں بناؤ سنگھارکا اہم حصہ ہوتے ہیں اسی لیے ان کی صفائی کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے۔
انہیں بہت خاص طریقے سے سنبھالنے کی ضرورت ہوتی ہے، چمک کو برقرار رکھنے کیلئے وقتاً فوقتاً زیورات کو صاف کیا جاتا ہے۔
خواتین زیورات کی صفائی کیلئے بہت سے گھریلو ٹوٹکوں کا استعمال کرتی ہیں۔ تاہم چند باتوں کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔
درج ذیل چیزیں آپ کے زیورات کو چمکانے سے زیادہ ان کےمعیار میں خرابی کا باعث بنتی ہیں۔
زیورات کی صفائی کے لیے سب سے زیادہ تجویز کردہ گھریلو ٹوٹکوں میں سے ایک ٹوتھ پیسٹ کا استعمال ہے۔
ٹوتھ پیسٹ کا استعمال زیورات کی چمک اور معیار کو خراب کرسکتا ہے۔ یہ زیورات پر نصب قیمتی پتھروں کو بھی خراب کر سکتا ہے۔
زیورات کو صاف کرنے کے لیے کبھی بھی بیکنگ سوڈا استعمال نہ کریں۔ بیکنگ سوڈا فطرت میں انتہائی الکلائن ہے۔ تیزابی مادوں کی طرح الکلائن مواد زیورات کو بھی خراب کرسکتا ہے۔
لیموں کے رس اور سرکے کو اکثر صفائی اور چیزوں کی چمک کو برقرار رکھنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔
لیکن لیموں زیورات کی صفائی کیلئے کسی صورت ٹھیک نہیں ہے۔ لیموں اور سرکہ بھی انتہائی تیزابی ہونے کے باعث زیورات کے لیے نقصان دہ ہوسکتے ہیں۔
اپنے زیورات کی صفائی کیلئے بلیچ کو کسی صورت استعمال نہ کریں۔ بلیچ چونکہ سخت فطرت رکھتا ہے اس لیے یہ زیورات پر قیمتی پتھر اور دھات کو کھرچ سکتا ہے۔