سعودی عرب نے مکہ مکرمہ کے علاقے الخرمہ میں اپنی موجودہ منصورہ مسارہ سونے کی کان کے جنوب میں 100 کلومیٹر کے علاقے میں سونے کے بڑے ممکنہ ذخائر کی دریافت کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی کان کنی کمپنی (مادن) نے کہا کہ اس نے سونے کے متعدد ذخائر دریافت کیے ہیں، جو علاقے میں سونے کی کان کنی کو وسعت دینے کے امکانات کی نشاندہی کرتے ہیں۔
کان کنی کی بڑی کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ 2022 میں شروع کیے گئے کمپنی کے وسیع پیمانے پر تلاش کے پروگرام کے تحت یہ پہلی دریافت ہے اور اس کا مقصد دھات کی پیداوار لائن بنانا ہے۔
منصورہ مسارہ کے جنوب میں 100 کلومیٹر کے فاصلے پر ارق جنوب میں متعدد مقامات سے حوصلہ افزاء مشقوں کے نتائج سے منصورہ مسارہ کے ذخائر سے ملتی جلتی ارضیاتی خصوصیات اور کیمسٹری کا انکشاف ہوا ہے۔
لیے گئے نمونوں سے پتہ چلتا ہے کہ منصورہ مسارہ سے 400 میٹر دور اور اس کے نیچے دو بے ترتیب ڈرلنگ سائٹس میں 10.4 گرام فی ٹن اور 20.6 گرام فی ٹن سونے کے ذخائر موجود ہیں۔
منصورہ مسارا نے سال 2023 کے اختتام تک تقریبا 70 لاکھ اونس سونے کے ذخائر اور سالانہ ڈھائی لاکھ اونس کی پیداواری صلاحیت کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کے اہل خانہ کیلئے نئے قوانین کااعلان
مادن کے سی ای او رابرٹ ولٹ نے کہا کہ یہ دریافتیں دنیا کے اگلے سونے کے رش کا مرکز بننے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور ہماری ترقی کی حکمت عملی کا ایک مضبوط حصہ ہیں
مادن 67 فیصد پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) کی ملکیت ہے، جو مملکت کا خودمختار دولت فنڈ ہے، اور خلیج میں سب سے بڑا کان کن ہے، جنوری 2023 میں اس نے پی آئی ایف کے ساتھ مشترکہ منصوبے منارا منرلز کو بیرون ملک کان کنی کے اثاثوں میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا۔