متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) پاکستان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 242 کی نشت پر سیٹ ایڈجسمینٹ سے صاف انکار کردیا۔
ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کی سیٹ اجسمینٹ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ایم کیو ایم کو منانے کے لیے سابق وزیراعظم شہبازشریف کراچی پہنچ پہنچنے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیوایم پاکستان نے این اے 242 کی نشت پر سیٹ ایڈجسمینٹ سے صاف انکار کردیا جبکہ ن لیگی قیادت کی شہباز شریف کو کراچی سے جیتوانے کی بھرپور کوششیں جاری ہیں۔
مسلم لیگ ن کا وفد کل شہباز شریف کی قیادت میں ایم کیو ایم کے مرکزی دفتر بہادرآباد پہنچے گا اور ایم کیو ایم کو شہباز شریف کی حمایت پر قائل کرنے کی کوشش کرے گا۔
اس سے پہلے شہبازشریف کراچی ایئرپورٹ پہنچے تو بشیرمیمن، نہال ہاشمی اور دیگر رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا جبکہ کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اورڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈال کر خوشی کا اظہار کیا۔
شہباز شریف کے ساتھ مریم اورنگزیب، سعد رفیق، ایاز صادق اور ملک احمد خان بھی موجود ہیں۔
مسلم لیگ نون کے صدرشہبازشریف کل اپنی اتحادی جماعت ایم کیوایم اورگرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، کل ہونے والی ملاقات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اہم گفتگو ہوگی۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی صدارت میں مسلم لیگ (م) سندھ کے اجلاس کی صدارت بھی متوقع ہے۔
کراچی میں ن لیگ میں سیاسی رہنماؤں کی شمولیتی تقریب سے خطاب میں سابق وزیراعظم نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا کہ بلے کے نشان پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ حققیت پر مبنی تھا، پشاورہائیکورٹ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کے اختیار پر حملے کے برابرہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انصاف کے ترازو کو ایک لاڈلے کی طرف جھکایا جارہا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ حقیقت پرمبنی تھا، ایک صوبے کی عدالت کس طرح پاکستان بھرکے معاملے کا فیصلہ دے سکتی ہے؟۔
انہوں نے 2018 کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ہماری اکثریت تھی، آرٹی ایس نے راتوں رات عوامی فیصلے کوچوری کیا، لاڈلے کے ذریعے ملک کی تباہی کی گئی۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ الیکشن کے لیے تیارہیں، ن لیگ ترقی اورخوشحالی کے سفرمیں سب کوساتھ لے کرچلے گی، کراچی پاکستان کا گیٹ وے ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی منشور کی تیاری کیلئے عوامی آرا لینے کافیصلہ
نواز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور، عمران اور بلاول کے کاغذات پر فیصلہمحفوظ
ایم کیو ایم اور جے یو آئی کا کاغذات نامزدگی جمع کرنے کی تاریخ میںاضافے کا مطالبہ