پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے درمیان پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر ڈیڈ لاک برقرار ہیں، دونوں جماعتوں کی تشکیل کردہ کمیٹیوں کے دو اجلاس نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے، مسلم لیگ ن کے رویے پر خیبرپختونخوا میں جے یو آئی سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے پیچھے ہٹ گئی۔
ذرائع کے مطابق ن لیگ اور جے یو آئی کے درمیان پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر دونوں جماعتوں کی تشکیل کردہ کمیٹیوں کے دو اجلاس ہوئے جو نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکے، جمعیت علماء اسلام نے قومی اسمبلی کی 12 جبکہ پنجاب اسمبلی کی 30 سیٹوں کا مطالبہ رکھا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رویے پر خیبرپختونخوا میں جے یو آئی سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے پیچھے ہٹ گئی اور (ن) لیگ کی جانب سے مناسب جواب نہ ملنے پر جمعیت علماء اسلام نے دوسرے آپشن پر کام شروع کردیا۔
جے یو آئی ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے مناسب جواب نہ ملنے پر جے یو آئی کے وفد نے پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا اور یوسف رضا گیلانی اور بلاول بھٹو سے بات چیت کی، جس پر پیپلزپارٹی نے جے یو آئی کو پنجاب میں ملکر چلنے کی رضا مندی ظاہر کردی۔
جے یو آئی ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کی لاہور میں ملاقات میں ملکر چلنے پر اتفاق ہوا تھا اور اب مسلم لیگ (ن) اپنی آفر سے خود پیچھے ہٹ گئی، مسلم لیگ (ن) پنجاب میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنے میں سنجیدہ نہیں لگتی۔
جے یو آئی نے جنوبی پنجاب کے 3 ڈویژن ملتان، ڈی جی خان اور بہاولپور میں حلقے مانگے، راولپنڈی، سرگودھا اور فیصل آباد میں بھی جے یو آئی نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی ڈیمانڈ کی تھی۔
پیپلزپارٹی کے جے یو آئی سے خیبر پختون خوا میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کیلئےرابطے تیز
ایم کیو ایم اور جے یو آئی کا کاغذات نامزدگی جمع کرنے کی تاریخ میںاضافے کا مطالبہ
مسلم لیگ (ن) کی منشور کی تیاری کیلئے عوامی آرا لینے کافیصلہ