تحریک انصاف کے وکیل اور رہنما لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کی خاص ملاقاتوں کا علم نہیں، تصدیق تردید نہیں کرسکتا، بانی پی ٹی آئی کسی نان اسٹیٹ ایکٹر کی مداخلت نہیں چاہتے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین نے کہا کہ سینئر ترین سیاستدان شاہ محمود قریشی کے ساتھ بد سلوکی کی گئی اور دوبارہ گرفتار کیا گیا، 9 مئی سے اب تک انہیں گرفتار نہیں کیا گیا تھا اور وہی کیسز بنا کر گرفتاری ڈال دی گئی۔
لطیف کھوسہ نے الزام عائد کیا کہ پہلے ہمارے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرنے میں رکاوٹیں ڈالی گئیں، اور اب ان کی جانچ پڑتال میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں، اس دوران تجویز وتائید کنندگان کو گرفتار کیا گیا، یہ الیکشن کمیشن پر دھبہ ہے، نگران حکومت کیا اس طرح کے فراڈ انتخابات کرائے گی۔
وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ توشہ خانہ اور 190ملین پاونڈ کیسسز میں پراسیکیوٹر نے کمر میں درد کا کہہ ہر ہفتہ کی تاریخ لی، آج توشہ خانہ کیس میں 1947سے لئے گئے تحائف کی فہرست منگوانے، ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست پربحث ہوئی، واحد بانی چیئرمین پی ٹی آئی پر توشہ خانہ کا کیس بنا۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ بشری بی ںی کی درخواست ضمانتوں میں 6 جنوری تک توسیع کر دی ہے، امید ہے سائفر والا کیس ختم ہو جائے گا، مجھے بشری بی بی کی خاص ملاقاتوں کا علم نہیں ہے، اس کی تصدیق اور تردید نہیں کر سکتا۔
لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ بانی چیئرمین پرعزم ہیں اور چاہتے ہیں پاکستان ترقی کی منازل طے کرے، وہ کسی نان اسٹیٹ ایکٹر کی مداخلت نہیں چاہتے، اور جمہور پر یقین رکھتے ہیں اور ووٹ ہی کے ذریعے معاملات کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔