قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حال ہی میں بڑی تعداد میں دبئی اور دیگر ممالک کے راستے پاکستان اسمگل کیے جانے والے موبائل فونز کی نشاندہی کی ہےجس سے اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
درآمدی ٹیکسوں اور غیر ملکی زرمبادلہ کی شرح میں اضافے کے درمیان موبائل فون کی اسمگلنگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
ان اسمگل شدہ سمارٹ فونز کو سستے اورغیر قانونی طریقوں جیسے کہ سی پی آئی ڈی (کنزیومر پروڈکٹ آئیڈینٹیفیکیشن)، آئی ایم ای آئی مرمت اورپیچ اپروول کے ذریعے پی ٹی اے کی منظوری دی جا رہی ہے۔
اربوں کے نقصان پر حکومت پاکستان نے ان طریقوں کے ذریعے اسمارٹ فونز کو پیچ کرنے والے سیکڑوں اسمگلرز اور دکانیں شارٹ لسٹ کی ہیں۔
حکومت کے ساتھ ساتھ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) بھی ایک مقبول ویب سائٹ (cpidserver.com) کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرے گی جو دنیا بھر میں سی پی آئی ڈی کی منظوری کی خدمات فراہم کرتی ہے۔
سی پی آئی ڈی / پیچ اپروول (Patch approval) کیا ہے؟
انتہائی سستے نرخوں پر غیر سرکاری طور پر پی ٹی اے کی منظوری حاصل کرنے کے لئے سی پی آئی ڈی کی منظوری ایک عام طریقہ ہے۔ یہ ایک ایسا طریقہ ہے جو ڈیوائس کو روٹ کیے بغیر ڈیوائس کے اصل فرم ویئر کو ان لاک کرتا ہے ، مؤثر طریقے سے سم لاک کو ہٹا دیتا ہے۔ یہ سافٹ ویئر کے ذریعے اسمارٹ فون کا آئی ایم ای آئی نمبر تبدیل کرتا ہے جو ریموٹ پیڈ سرور سے منسلک ہوتا ہے۔
آسان الفاظ میں ، یہ طریقہ اسمارٹ فون کے آئی ایم ای آئی نمبر کی جگہ لیتا ہے ، جو فون کی منفرد 15 ہندسوں کی آئی ڈی ہے ، ایک پرانی ڈیوائس کے ساتھ جو پہلے ہی پی ٹی اے سے منظور شدہ ہے ،جس سے ایسا لگتا ہے کہ آپ سرکاری طور پر منظور شدہ ڈیوائس استعمال کررہے ہیں
مزید سادہ الفاظ میں سمجھیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ سام سنگ گلیکسی ایس 23 الٹرا جیسے فون کو نوکیا 3310 کے طور پر رجسٹر کیا جاسکتا ہے۔
پیچ کی منظوری میں اسی طرح کی تکنیک شامل ہوتی ہے ، سوائے اس کے کہ فون ایک ہی سافٹ ویئر پیچ تک محدود رہتا ہے ، جو صارف کو اپنے فون کو اپ ڈیٹ کرنے سے روکتا ہے۔
حکومت کے ذرائع نے نجی ویب سائٹ پرو پاکستانی کو بتایا ہے کہ پی ٹی اے مناسب چینلز کے ذریعے cpidserver.com کے خلاف کارروائی کرے گا کیونکہ یہ دنیا بھر میں متعدد ڈیوائسز کو خدمات فراہم کرتا ہے۔
اگرچہ یہ پاکستان میں سی پی آئی ڈی یا پیچ اپروول کے مکمل خاتمے کا اشارہ نہیں ہے ، لیکن امکان ہے کہ پی ٹی اے اور حکومت مستقبل میں اسمگل شدہ آلات کی غیر قانونی منظوریاں روکنے کے لیے کریک ڈاؤن کو وسیع کریں گے۔