کیا آپ جانتے ہیں کہ کینیڈین امیگریشن کے لیے ایک طریقہ ایسا بھی ہے جس میں تعلیم، تجربہ یا نوکری جیسی شرائط والے پوائنٹس سسٹم کا اطلاق نہیں ہوتا لیکن خواہشمندوں کے لیے ضروری ہے کہ ان کے پاس ٹیکنالوجی سے متعلق کوئی بزنس آئیڈیا ہو جو کینیڈین مارکیٹ کیلئے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
کینیڈا میں ایکسپریس انٹری کیلئے کم جبکہ بزنس ویزا کےکیلئے بہت زیادہ رقم کی ضرورت ہوتی ہے سٹارٹ اپ ویزا ایک درمیانی راہ ہے جس میں عمر کی بھی کوئی حد نہیں ہوتی۔
پاکستان سے ہزاروں لوگ روشن مستقبل کیلئے ہر سال امریکا ، برطانیہ، کینیڈا یا یورپی ممالک کا رُخ کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان ممالک میں امیگریشن اور ورک ویزا کے قوانین میں کسی بھی تبدیلی یا کسی نئے پروگرام کے تعارف پر گہری نظر رکھی جاتی ہے۔
کینیڈا نے رواں ماہ ورک پرمٹ قانون میں تبدیلی کرتے ہوئے عالمی وبا کے دورمیں لیبر مارکیٹ میں مانگ بڑھنے کے باعث 18 ماہ تک ورک پرمٹ میں توسیع کی تھی جسے جنوری 2024 سے ختم کیا جا رہا ہے، اسی لیے کینیڈا کے سٹارٹ اپ ویزا پروگرام کو خواہشمندوں کے لیے گولڈن چانس کہا جارہا ہے۔
یکینیڈا میں چھوٹا کاروبار قائم کرنے کی خواہش رکھنے والوں کے لیے اسٹارٹ اپ میں اختراعیت (انوویشن) ہو، کینیڈین افراد کیلئے ملازمت کے مواقع اور عالمی سطح پر مقابلہ کرسکنے جیسے معیارات طے کیے گئے ہیں۔
سٹارٹ اپ ویزا کی درخواست دینے کیلئےامیدوار کے پاس ایک ٹھوس کاروبار ہونا چاہیےاور وہ اس کمپنی کے 10 فیصد یا اس سے زیادہ شیئرز رکھتا ہو، اس کے پاس(شیئر ہولڈرز میٹنگ میں) ووٹنگ کا اختیار ہو۔
اسٹارٹ اپ پروگرام میں زیادہ سے زیادہ 5 افراد اپلائی کر سکتے ہیں، کسی کینیڈین تنظیم یا ’ڈیزگنیٹڈ بوڈی‘ کا لیٹر آف سپورٹ یا حمایت بھی ضروری ہوگی۔ کاروبار کینیڈا سے ہی آپریٹ کرنا ہوگا اور اہم سرگرمیاں بھی وہیں ہوں گی۔
انگلش پر عبور رکھنے والوں کو اگرفرانسیسی زبان بھی آتی ہو تو سٹارٹ کامیاب ہوسکتا ہے۔ کینیڈین ویزا قوانین کے مطابق انگلش یا فرانسیسی زبانوں میں سے ایک کو بولنا، لکھنا اور سمجھنا ضروری یے۔
امیدوار کو کینیڈین حکومت کو شواہد دینے ہوتے ہیں کہ ان کے پاس اپنے اور ڈیپنڈنٹ لوگوں کے مالی اخراجات برداشت کرنے کے وسائل ہیں اور کسی سے ادھار نہیں لے رہا۔
امیگریشن ماہر جولی دیسائی نے بی بی سی گجراتی کو بتایا کہ ، ’سٹارٹ اپ ویزا عام ورک پرمٹ ویزا سے کافی مختلف ہے جس کا مقصد صرف کاروباری افراد اور انٹرپرینیورز کو کینیڈا کی طرف مائل کرنا ہے تا کہ نئی نوکریاں پیدا ہوسکیں۔ یہ ویزا عام کاروباری افراد کے لیے نہیں بلکہ ایسے سٹارٹ اپ پلان درکار ہیں جو پوری دنیا کو ٹکر دے سکیں۔‘
اس پروگرام کے تحت کسی خاندان کو درکار مالی وسائل کا تعین اسکے ارکان کی تعداد سے لگایا جاسکتا ہے۔ اس پروگرام کے تحت اگر صرف ای کفرد کینیڈا جانا چاہتا ہے تو اسے 13757 کینیڈین ڈالر درکار ہوں گے۔ فیملی کے دیگر ارکان کے ساتھ جانے کی صورت میں اس رقم میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اور یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ رقم پر ہرسال نظر ثانی کی جاسکتی ہے۔
امیدوار کو کینیڈا میں تسلیم شدہ بزنس گروپ سے ’لیٹر آف سپورٹ‘ درکار ہوتا ہے۔ اس کے لیے وہ تنظیموں سے رجوع کرتا ہے اوریقین دہانی کراتا ہے کہ اس کا سٹارٹ اپ آئیڈیا واقعی حمایت کا مستحق ہے۔ ’لیٹر آف سپورٹ‘ کیلئے ان اداروں کے ساتھ معاہدہ کرنا ہوتا ہے۔ یہ ثبوت ہے کہ کینیڈا کا کوئی سرمایہ کار جیسے وینچر کیپیٹل فنڈ، اینجل انویسٹر گروپ یا بزنس انکیوبیٹر امیدوار کے آئیڈیا کی حمایت کرتا ہے۔
تسلیم شدہ تنظیمیں امیدواران کو کینیڈین حکومت کی جانب سے ؛سرٹیفیکیٹ آف کمٹمنٹ’ بھی جاری کرتی ہیں جس کے بعد حکومت ویزا درخواست کیلئے دونوں لیٹرز کی تصدیق کرتی ہے۔
بی بی سی کے مطابق کینیڈین حکومت معلومات کے جائزے کے لیے آپ کے سٹارٹ اپ کے بارے میں مزید معلومات مانگ سکتی ہے اور لیٹر آف سپورٹ یا دیگر تقاضے پورے نہ کرنے کی صورت میں درخواست مسترد کر سکتی ہے۔
کینیڈا واحد ملک ہے جہاں امیدوار بغیر کسی شرط کے سٹارٹ اپ ویزا حاصل کرنے کے بعد مستقل رہائشی یعنی پرمیننٹ ریزیڈنٹ بن سکتا ہے جبکہ دIGRممالک صرف سٹارٹ اپ ورک پرمٹ جاری کرتے ہیں۔
محکمہ امیگریشن کے پاس کوٹا ہوتا ہے کہ ہر سال کس ملک کے کتنے لوگ کینیڈا آسکتے ہیں ان میں سب سے زیادہ تعداد بھارت اور چین کے شہریوں کی ہوتی ہے۔
اس کے لیے ضروری ہے کہ آپکی کوئی کمپنی اپنے ملک میں رجسٹرڈ ہو جس کی حکمت عملی میں کچھ تبدیلیوں کے بعد اسے کینیڈا میں رجسٹرڈ کروایا جاتا ہے، سٹارٹ اپ کے آغاز کے بعد ہرچند ماہ بعد پروگریس رپورٹ بھی جمع کرانی ہوتی ہے۔ تاہم کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے بھاری قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔ یہ وہ رقم ہوتی ہے جو کنسلٹنٹ لیتا ہے کیونکہ وہ لیٹرآف سپورٹ کا بندوبست کرتا ہے۔’
تاہم ضروری ہے کہ اس پروگرام کے لیے قابل اعتماد کنسلٹنٹ کو ہائرکیا جائے جو خود کینیڈین تنظیموں سے متعلق جانتا ہو اور لیٹر آف سپورٹ کا انتظام کرنے میں مدد کرسکے۔