روس کی ایک ریپرکو ماسکو کے نائٹ کلب کی برہنہ پارٹی میں حصہ لینے پر 15 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پارٹی میں روسی صدر کی ”گاڈ ڈاٹر“ کہلانے والی کسینا رابچک نے بھی شرکت کی تھی۔
نائب کلب کی اس پارٹی پررجعت پسند سیاست دانوں اور یوکرین میں جنگ کے حامیوں نے شدید تنقید کی تھی۔
حکام نے بتایا ہے کہ نکولا واسلییف نے اس سیلیبرٹی پارٹی میں صرف جرابیں پہن کر شرکت کی تھی۔ واسیو کی عرفیت سے پہچانی جانے والی اس ریپر پر ”غیر روایتی جنسی تعلقات“ کے جرم میں 2182 ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
دارالحکومت میں اس اخلاق سوز پارٹی کے انعقاد پر روس کے صدر ولادیمیر پوٹن بھی شدید برہم ہیں۔
ملک بھر میں رونما ہونے والے شدید ردعمل کے پیش نظر روس کے چند بڑے انٹرٹینرز نے نکولا واسلییف سے معاہدے ختم کردیے ہیں۔
محض برائے نام ڈریس کوڈ والی یہ پارٹی ایک ایسے وقت میں منعقد کی گئی جب یوکرین سے روس کی جنگ جاری ہے اور حکومت رجعت پسندانہ سماجی ایجنڈے کے تحت کام کر رہی ہے۔ ایسے ماحول میں پارٹی کے منتظمین اور شرکا کو معاشرے کے ہر طبقے کی طرف سے شدید ردِعمل کا سامنا ہے۔
حکومت کی جاری کردہ ایک وڈیو میں صدر پوٹن کے ترجمان کو پارٹی میں شریک ہونے والے اسٹارز میں سے ایک کی طرف سے کی جانے والی وضاحت سنتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ نائٹ کلب کی اس برہنہ پارٹی کی وڈیوز سامنے آنے پر یوکرین کے خلاف محاذ پر موجود فوجیوں نے بھی شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ تو موت کا سامنا کر رہے ہیں اور ملک میں اس نوعیت کی پارٹیوں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے کہا کہ جن لوگوں نے اس پارٹی میں شرکت کی انہیں اپنی اصلاح پر توجہ دینی چاہیے۔