پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 10 نکاتی انتخابی منشور دے دیا اور انہوں نے اقتدار میں آکر 300 یونٹس تک بجلی مفت، 30 لاکھ گھر دینے اور 5 سال میں تنخواہیں ڈبل کرنے کا اعلان کردیا۔
گڑھی خدابخش میں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کی 16ویں برسی پر پیپلزپارٹی کا جلسہ جاری ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم بینظیر بھٹو کی 16ویں برسی منارہے ہیں، پیپلزپارٹی کے جیالے دنیا کو پیغام دے رہے ہیں، 16 سال پہلے کچھ قوتوں نے بینظیربھٹو کو شہید کیا، وہ سمجھتے تھے کہ بینظیر کو شہید کرکے قوم کی آواز دبا دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب کے دوران نعرہ لگایا کہ تم کتنے بھٹو ماروں گے، ہر گھر سے بھٹو نکلے گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جو ملک کو بچاسکتی ہے، پیپلزپارٹی نے کافی کامیابیاں حاصل کی ہیں، بینظیر بھٹو نے 30 سال جمہوریت کے لیے جدوجہد کی، ذوالفقارعلی بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آصف زرداری نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا، آصف زرداری نے کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے، ایک ڈکٹیٹر کو نکال کر جمہوریت نے اپنا انتقام لیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پاکستان کے عوام تکلیف میں ہیں، وقت آگیا ہے کہ ایک بار پھر پیپلزپارٹی کی حکومت بنائیں، ملک میں غریبوں کا راج قائم کرنا ہوگا، صرف عوامی راج پاکستان کو مشکلات سے نکال سکتا ہے، غربت اور بے روزگاری تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، ملکی مسائل کا حل قائد عوام کے منشور میں موجود ہے۔
سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم 3 نسلوں سے بے روزگاری اور غربت کا مقابلہ کررہے ہیں، پیپلز پارٹی کا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں، پیپلزپارٹی کا مقابلہ مہنگائی، غربت اور بے روزگاری سے ہے، موقع ملاتو عوام کے مسائل کو کم کرکے دکھائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلزپارٹی وفاق کی جماعت ہے، تمام صوبوں کی نمائندگی کرتی ہے، ہم الیکشن کو الیکشن اور مقابلہ سمجھتے ہیں، ہم الیکشن سے ڈرنے والے نہیں، مقابلہ کرنے والے ہیں، اس بار بھی اہم ڈٹ کے مقابلہ کریں گے اور جیتیں گے، قائدین کو دفن کیا، اس وقت بھی الیکشن لڑنے کے لیے تیار تھے،الیکشن کراؤ، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کےعوام تیر پر مہر لگا کر منہ توڑ جواب دیں گے، آج بھی کچھ لوگ کسی کے کندھے پر بیٹھ کر سیاست کرنے کی کوشش کررہے ہیں، شہید عوام نے کہا تھا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پرانے سیاستدان پرانی سیاست کرتے ہیں، یہ ماضی کی سیاسی جماعتیں اور ماضی کے سیاست دان ہیں، مستقبل آپ کا ہے، پرانی سیاست کو دفن کرکے الیکشن میں جائیں گے، 16 سال پہلے یہ سفر شروع کیا تھا، اس وقت میں 19سال کا تھا، آپ نے مجھے پیپلزپارٹی کا چیئرمین بنایا۔
سابق وفاقی وزیر بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہر مشکل وقت میں ہم نے جمہوریت کے لیے جدوجہد کی، تمام سیاسی جماعتوں کو ایک کرکے سلیکٹڈ حکومت کا مقابلہ کیا، جمہوریت کو بحال کرنے اور دہشت گردی کے مقابلے کے لیے مشترکہ حکومت بنائی، 18ماہ ان کے ساتھ حکومت کی، خارجہ سطح پر کام کرکے دکھایا، معیشت، دہشت گردی اور جمہوریت میں اتحادیوں کی دلچسپی نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ ہمارا اور ان کا راستہ الگ ہے، پیپلزپارٹی اپنے بل بوتے پر تیر کے نشان پر لڑے گی، ہم کبھی کسی امتحان سے پیچھے نہیں بھاگے، اس کا مقابلہ کرنے کے لیے سنجیدگی کی ضرورت ہے، آپس کی لڑائی چھوڑ کو حقیقی مسائل پر توجہ دینی ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرانے سیاست دان آج بھی تقسیم اور نفرت کی سیاست کررہے ہیں، ایک جیل سے نکلنے کے لیے الیکشن لڑرہا ہے تو دوسرا جیل سے بچنے کے لیے، کوئی جیل جائے یا نہیں،عوام کو اپنے مسائل کا حل چاہیئے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 10 نکات پر عملدرآمد کرلیں تو تمام مسائل کا حل نکال سکتے ہیں، پیپلزپارٹی حکومت کی پہلی ترجیح تنخواہوں کو 5 سال میں دگنا کرنا ہوگا، عوام مہنگائی اور لوڈشیڈنگ سے تنگ آچکے ہیں، عوام بجلی کے بل ادا کرنے سے قاصر ہوچکے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ ہم غریب ترین طبقے کے لیے 300 یونٹ تک سولر سسٹم فراہم کریں گے، ہر ضلع میں گرین انرجی پارکس کھولیں گے، ہر ضلع کو کم قیمت پر بجلی پہنچائیں گے، ہمیں واپڈا اور کےالیکٹرک کی ضرورت نہیں ہوگی، تعلیم اور صحت سب کے لیے ذوالفقار علی بھٹو کا نظریہ تھا، پبلک پرائیویٹ پاٹنرشپ کے تحت صحت کا نظام بہتر بنائیں گے، ذوالفقار بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے کو حقیقت بنایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کو 20 لاکھ گھر بناکر دیں گے، غریب ترین خواتین کو گھروں کے مالکانہ حقوق دیں گے، اپنی زمین، اپنا مکان کے نعرے کو حقیقت میں تبدیل کریں گے، مخالفین بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا مذاق اڑاتے تھے، آج دنیا مانتی ہے کہ بی آئی ایس پی انقلابی پروگرام ہے، وسیلہ روزگار، وسیلہ حق اور دیگر منصوبوں پرعملدرآمد کریں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا نظریہ ہے کسان خوشحال تو ملک خوشحال، پیپلزپارٹی ہاری کارڈ اور کسان کارڈ لے کر آئے گی، چھوٹے کسانوں کو براہ راست سبسڈی دیں گے، مزدوروں کو ان کا جائز حق دلائیں گے، مزدوروں کے لیے سوشل سیکیورٹی پروگرام لائیں گے، بینظیر مزدور کارڈ کے ذریعے ان کی مدد کریں گے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو روزگار کے لیے قرض فراہم کریں گے، ہر ضلع میں نوجوانوں کے لیے یوتھ سینٹر بنائیں گے، یوتھ سینٹر میں لائبریری، ڈیجیٹل لائبریری اور اسپورٹس سینٹر ہوگا۔
سابق وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ہم نے بھوک کا مقابلہ کرنا ہے، غریبوں کے لیے بھوک مٹاؤ پروگرام لے کر آئیں گے، مہنگائی، غربت اور بے روزگاری کا مقابلہ کریں گے، مل کر جدوجہد کریں گے تو مشکل حالات سے نکل پائیں گے، پیپلز پارٹی کے جیالے ملک کو بچائیں گے۔
انتخابات کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ الیکشن کا دن اب نظر آرہا ہے، 8 فروری کو الیکشن ہوگا، امیدواروں سے کہتا ہوں تیاری پکڑو، دما دم مست قلندر ہوگا، تمام جیالے اپنے آپس کے اختلافات بھول کر ایک ہوجائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے بلوچستان کے عوام کو حق دلایا، خیبرپختونخوا نے دہشت گردی اور سلیکٹڈ راج کا مقابلہ کیا، پیپلزپارٹی خیبرپختونخوا کو سنبھالے گی، خیبرپختونخوا میں امن ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ سندھ کے عوام نے بار بار پیپلزپارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا، سندھ نے ایک بار پھر بینظیر بھٹو کی جماعت کو جتوانا ہے، سندھ نے مجھے سنچری کراس کرکے جتوانا ہے، کراچی کےعوام نے بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا، کراچی میں تمام ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی کامیاب ہوئی۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ کراچی کےعوام نے جیالے کو اپنا میئر بنایا، کراچی کے عوام تیر پر مہر لگا کر پیپلزپارٹی کو جتوائیں گے، پہلی بار ہوگا وفاقی، صوبائی اور بلدیاتی حکومت کراچی والوں کی ہوگی، جنوبی پنجاب کی پسماندگی دور کرکے دکھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو پنجاب کی سیاست سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، لاہور آپ کا ہے، پیپلزپارٹی لاہور میں بنی تھی، ذوالفقارعلی بھٹو، بینظیربھٹو نے لاہور سے الیکشن جیتا، لاہور میں سب سے مشکل سیٹ سے میں خود مقابلہ کروں گا، ہم دکھائیں گے، لاہور کا جیالہ زندہ ہے، بینظیر بھٹو کو چاہنے والے آج بھی لاہور میں موجود ہیں۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی لاہور میں مقابلہ کرنے اور جیتنے کے لیے تیار ہے، کیا لاہور کی قسمت میں لکھا ہے تو چوتھی بار سلیکٹڈ کو لانا ہے، لاہور، لاہور ہے اور لاہور تیار ہے، 8 فروری کو لاہور میں مخالفین کومنہ توڑ جواب دیں گے۔