غزہ سے متعلق مقبوضہ کشمیر کے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے بیان کو ایک ہندی اخبار نے قدرے مسخ کرکے پیش کیا ہے۔ انتہا پسند ہندوئوں نے اس بیان کی بنیاد پر فاروق عبداللہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
فاروق عبداللہ نے منگل کو کہا تھا کہ بھارت اور پاکستان کو اپنے تمام مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو (مقبوضہ) کشمیر کا بھی وہی حشر ہوگا جو غزہ کا ہوا ہے۔ چند اخبار اخبارات نے یہ لکھا کہ ”ہمارا“ بھی وہی حشر ہوگا جو غزہ کا ہوا۔
غیر معمولی اشاعت کے حامل ہندی اخبار ”جَن سَتا“ نے اس خبر میں فاروق عبداللہ کے الفاظ یوں بیان کیے کہ بھارت کا حشر بھی غزہ جیسا ہوگا۔
فاروق عبداللہ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران اس بات پر حیرت کا اظہار کیا تھا کہ پاکستان کئی بار مذاکرات پر آمادگی ظاہر کرچکا ہے مگر بھارتی قیادت اس حوالے سے کوئی مثبت اشارا نہیں دے رہی۔
نیشنل کانگریس کے قائد کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان اگر اپنے معاملات مذاکرات کے ذریعے طے کرلیں تو کشیدگی ختم ہوگی اور دونوں ممالک کی قیادت کو اپنے وسائل عوام کی بہبود پر صرف کرنے کا موقع ملے گا۔