اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔
غیر قانونی تجارت کو روکنے کے لئے حکومتی سطح پر مربوط حکمت عملی بنائی گئی جس کے بعد ستمبر 2023 سے ملک بھر میں اسمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا۔
حکام کے مطابق 17 تا 26 دسمبر کے دوران ایرانی تیل، کھاد، سگریٹ، کپڑا اور چینی برآمد کی گئی، اس دوران 5.90 میٹرک ٹن چینی، 124.29 میٹرک ٹن کھاد، 14928 سگریٹ کے سٹاکس جب کہ 479 کپڑے کے تھان اور 0.06 ملین لیٹر ایرانی تیل برآمد کیا گیا۔
اس کے علاوہ ملتان سے 29.48 میٹرک ٹن اور کراچی سے 94.80 میٹرک ٹن سمگل شدہ کھاد برآمد کی گئی، پشاور سے 0.68 میٹرک ٹن اور کوئٹہ سے 5.21 میٹرک ٹن چینی برآمد کی۔
حکام نے بتایا کہ اسمگل شدہ کپڑے میں کراچی سے 147 جب کہ کوئٹہ سے 332 تھان برآمد کر لئے گئے، اسمگل شدہ سگریٹ میں ملتان سے 560، کراچی سے 9540 اور کوئٹہ سے 4828 اسٹاکس ضبط ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:
ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کیخلاف کارروائی، بینک لاکرز اسکین کرنے کافیصلہ
منشیات کیخلاف کریک ڈاؤن جاری، مجموعی طور پر 539 مجرمان گرفتار
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یکم ستمبر سے اب تک حکومتی کریک ڈاؤن میں 9225.79 میڑک ٹن چینی، 202 میٹرک ٹن آٹا، 2660.87 میٹرک ٹن کھاد، سگریٹ کے 187395 اسٹاکس، کپڑے کے 15414 تھان اور 2.16 ملین لیٹر ایرانی تیل برآمدکیا گیا۔
یکم ستمبر سے اب تک ذخیرہ اندوزوں کے خلاف 158 مؤثر آپریشنز کیے گئے جس میں 17028.61 میٹرک ٹن کھاد، 2401.2 میٹرک ٹن آٹا اور 7273.10 میٹرک ٹن چینی بھی برآمد کی جا چکی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیاسی و عسکری قیادت اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔