بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ معطل کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے اور مؤقف پیش کیا کہ الیکشن کمیشن نے غلط فہمی کا فائدہ اٹھا کر نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کرکے سپریم کورٹ میں دوبارہ اپیل دائر کی، اور استدعا کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا سزامعطل نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: عمران خان کی عبوری ضمانت خارج، نیب نے گرفتاری ڈال دی
درخواست میں موقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ غلطی کا فائدہ اٹھا کر الیکشن کمیشن نے نا اہلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا، انتخابات میں حصہ لینے کیلئےٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کیا جائے۔
واضح رہے کہ 13 دسمبر کو احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت کی تھی۔
جج محمد بشیر نے عمران خان کی عبوری ضمانت سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا جو کچھ دیر بعد سنادیا۔
عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری ضمانت خارج کر تے ہوئے فیصلے میں کہا کہ بادی النظر میں توشہ خانہ تحائف وصولی میں بے قاعدگیاں ہوئیں۔
عدالت نے اپنے حکم میں مزید کہا کہ عمران خان کا توشہ خانہ کیس میں جسمانی ریمانڈ لیا جائے گا، ریمانڈ کے باوجود سابق وزیراعظم جیل میں ہی رہیں گے اور ان سے جیل میں ہی تفتیش ہوگی۔
نیب نے ضمانت خارج ہونے کے بعد توشہ خانہ کیس میں بھی سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری ڈال دی تھی۔