نگراں حکومت کی جانب سے بجلی کی زائد بلنگ کے معاملے پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی تحقیقات پر انکوائری کے لیے قائم کمیٹی نے رپورٹ پاور ڈویژن کو جمع کرادی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق سیکریٹری پاور ڈویژن عرفان علی کی سربراہی میں کمیٹی نے رپورٹ جمع کرائی، حکومت کی قائم کردہ کمیٹی نے چیئرمین نیپرا سے بھی پوچھ گچھ کی ہے۔
کمیٹی کے سربراہ عرفان علی نے رپورٹ حکومت کو جمع کرانے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کمیٹی نے شفاف انداز سے غیر جانب داری سے تحقیقات کیں۔
حکومت نے رواں برس جولائی اگست میں بجلی کے اووربلنگ کے معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا اور انکوائری کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی۔
کمیٹی میں ایم ڈی نیسپاک زرغام اسحاق خان، انڈسٹری ایکسپرٹ عابد لودھی اور فیض چوہدری ڈائریکٹر انرجی انسٹی ٹیوٹ لمز شامل تھے۔
نیپرا نے اس ماہ کے آغازپرجولائی اگست 2023 میں بجلی کی اووربلنگ کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کی تھی۔
نیپرارپورٹ میں ایک کروڑ 38 لاکھ صارفین کو 30 روز سے زیادہ کے بلز بھیجنے کا انکشاف ہوا تھا، نیپرا نے کے الیکٹرک سمیت بجلی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔
کے الیکٹرک اوردیگر بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو نوٹس جاری کیے گئے، نیپرا نے کمپنیوں کو30 روز میں خراب بجلی میٹر تبدیل کرنے جبکہ غلط وصول کیے گئے بلز کو درست کرنے کے لیے کمپنیوں کو 30 روزکی مہلت دی۔
نیپرا نے رپورٹ میں کہا تھا کہ بجلی کمپنیاں نااہلی چھپانے کے لیے دانستہ بددیانتی کر رہی ہیں۔
پاور ڈویژن نے بھی اپنی ابتدائی رپورٹ میں لاکھوں صارفین کی زائد بلنگ کااعتراف کیا جبکہ پاور ڈویژن نے زائد بلنگ، خراب میٹرز، صارفین کے سلیب تبدیل ہونے کا اعتراف کیا۔
پاور ڈویژن نے ایک کروڑ سے زائد صارفین کو زیادہ دن کے بلز بھیجنے کو تسلیم کیا تاہم پاور ڈویژن نے ابتدائی رپورٹ میں نیپرا رپورٹ میں دیے گئے بیشتر اعداد و شمار کو غلط اور مبالغہ قرار دیا تھا۔