آفیشل سیکریٹ ایکٹ عدالت نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی رہائی کی روبکار جاری کردی جبکہ سابق وزیر خارجہ کو اڈیالہ جیل میں نظر بند کردیا گیا۔
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی رہائی کی روبکار جاری کی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا عملہ روبکار لے کر اڈیالہ جیل روانہ ہوا، روبکار جاری ہونے کے باوجود شاہ محمود قریشی کی رہائی نہیں ہوسکے گی۔
شاہ محمود قریشی کو نقص امن کے تحت 15 روز کے لیے نظر بند کیا گیا ہے۔
اڈیالہ جیل انتظامیہ نے شاہ محمود قریشی کی روبکار وصول کرلی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کا عملہ روبکار لے کر اڈیالہ جیل پہنچا تھا تاہم شاہ محمود قریشی کے وکلاء بھی اڈیالہ جیل پہنچے۔
جیل انتظامیہ کے مطابق شاہ محمود قریشی کے نظر بندی آرڈر جاری ہوچکے ہیں، شاہ محمود قریشی تھری ایم پی او آرڈر کے تحت اڈیالہ جیل میں نظر بند ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے نظر بندی آرڈر جیل انتظامیہ کو موصول ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی نظربندی کے احکامات جاری کیے تھے جس کے تحت پی ٹی آئی رہنما کو 15 روز کے لیے اڈیالہ جیل میں نظر بند کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق شاہ محمود قریشی 9 مئی کو جی ایچ کیو گیٹ حملہ کیس میں ملوث ہیں اور ان کی رہائی سے امن و امان کی صورتحال بگڑنے کا خدشہ ہے۔
ایس ایچ او صدر بیرونی کی رپورٹ پر سی پی او نے 45 روزہ نظر بندی کی تجویز دی اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی نے بھی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ سے اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ آف پاکستان نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزمان کی انتخابات کے دوران رہائی اصلی انتخابات کو یقینی بنائے گی۔
شاہ محمود قریشی اور عمران خان کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری ہونے کے بعد امکان تھا کہ شاہ محمود قریشی کو رہائی مل جائے گی۔