لاہور کے نجی اسپتال پر دھاوا بولنے اورتشدد کرنے پر اسپتال انتظامیہ نے سی آئی اے کے تین ڈی ایس پیز سمیت 200 اہلکاروں کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی۔
پولیس ذرائع کے مطابق کینال روڈ پر واقع نجی اسپتال میں رات گئے سی آئی اے پولیس نےغنڈہ گردی شروع کردی، پولیس اہلکاروں نے اسپتال عملے کو یرغمال بنا لیا اور ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف کو زد و کوب کیا جب کہ گالیاں دینے کے ساتھ سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔
نجی ٹی وی چینل کی ٹٰیم کوریج کے لیے پہنچی تو وہاں پر موجود سی آئی اے کے افسران و اہلکاروں نے انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور اسپتال سے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی لے گئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور اور دیگر افسران موقع پر پہنچ گئے، دوسری طرف ڈی آئی جی سی آئی اے ملک لیاقت کا کہنا تھا کہ ان کے والد اسپتال میں زیر علاج ہیں اور وہ وینٹیلیٹر پر ہیں، جن کی رپورٹس بروقت نہیں مل رہی تھیں جس کے لیے انہوں صرف پوچھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
پنجاب پولیس سی آئی اے ونگ کو صوبے بھر میں انٹرلنک کرنے کا فیصلہ
ادھر متاثرہ صحافیوں کا کہنا ہے کہ یہ سب ملک لیاقت کی ایما پر ہوا ہے، اسپتال انتظامیہ نے تھانہ جوہر ٹاون میں اندراج مقدمہ کی درخواست دے دی ہے۔