ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے لیے 23 ہزار سے زائد انتخابی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی کڑی جانچ پڑتال شروع کر دی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اس مقصد کے لیے ایک ان لائن فیسلیٹیشن سینٹر قائم کیا ہے جسے ایف ائی اے، ایف بی ار اور سٹیٹ بینک سمیت مختلف اداروں کی معاونت حاصل ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق حکومت کے نادہندہ افراد کے کاغذاتی نامزدگی مسترد کردیے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون سے چھپنے والے ملزمان کے کاغذات بھی مسترد ہونے کا امکان ہے اس کے نتیجے میں پی ٹی ائی کے روپوش رہنماؤں کے کاغذات مسترد ہو سکتے ہیں۔
الیکشن کمیشن اف پاکستان نے پیر کو جاری ایک بیان میں بتایا کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لیے ان لائن فیسلیٹیشن سینٹر الیکشن کمیشن سیکرٹیریٹ میں قائم کر دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس سینٹر کو مختلف اداروں کی معاونت حاصل ہے جن میں نادرا، نیب ، ایف ائی اے، ایف بی آر اوراسٹیٹ بینک شامل ہیں۔
کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت جیسے ہی ختم ہوا تمام الیکشن کمیشن دفاتر کے دروازے بند کردیے گئے۔
الیکشن کمیشن سندھ کے دروازے بند کرکے کہا گیا کہ ہال کے اندرموجود امیدواروں سے ہی اب کاغذات وصول کئےجائیں گے، جب کہ باہر سے کسی بھی امیدوار کو اندر جانے کی اجازت نہیں ملے گی۔
خیبرپختونخوا میں بھی کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم ہوا تو دروازے بند کردیے گئے اور بیان جاری ہوا کہ الیکشن کمیشن اور آر اوز کے آفس میں موجود امیدوار ہی کاغذات جمع کراسکتے ہیں۔ بیشترسیاسی جماعتوں کے قائدین نے خیبرپختونخوا کے مختلف حلقوں پر کاغذات جمع کرائے۔
گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مریم نواز نے این اے 120 لاہور سے کاغذات جمع کرائے، جبکہ ملتان سے شاہ محمود قریشی اور جاوید ہاشمی کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔
مسلم لیگ ضیاء کے سربراہ اعجازالحق نے بہاولنگرسے کاغذات جمع کرائے، عثمان ڈارکی والدہ ریحانہ امتیاز ڈارخواجہ آصف کے خلاف میدان میں اترگئیں اور اپنے کاغذات نامزدگی این اے 71 سے جمع کرا دیے۔
سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سوات سے الیکشن لڑیں گے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان، جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق بھی کاغذات جمع کراچکے ہیں۔
آئی پی پی کے پیٹرن ان چیف جہانگیر ترین نے ملتان سے بھی الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا وہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 149 ملتان سے بھی متوقع امیدوار ہوسکتے ہیں، انہوں نے کاغذات نامزدگی حاصل کرلیے۔
یہ سینٹر 24 گھنٹے کام کر رہا ہے اورریٹرننگ افسران کی جانب سے موصول شدہ کوائف ان اداروں کو بھجوائے جا رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ ان چاراداروں کے علاوہ سیکرٹری پاور ڈویژن سیکرٹری پیٹرولیم ڈویژن سیکرٹری نیشنل ٹینڈی کمیشن ڈویژن سیکٹری ہاؤسنگ اینڈ ورکس ڈویژن چاروں چیف سیکرٹری اور چیئرمین سی ڈی اے کو بھی تحریر کیا گیا کہ یہ ادارے ریٹرننگ افسران سے امیدواروں کی فہرست حاصل کریں جن کا اجرا 24 دسمبر کو ہو چکا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی امیدوار حکومت کا نائدہ ہندہ ہے تو امیدواروں کے کاغذات اجتہامزدگی کی جانچ پڑتال کے دوران ریٹرننگ افسر سے رجوع کریں تاکہ نادہندگان سے رقم کی وصولی یقینی بنائی جا سکے۔
کراچی کے حلقے این اے 242 پر بڑا دنگل سجنے کو تیار ہے، جہاں ن لیگ کے صدر شہباز شریف، ایم کیو ایم پاکستان کے مصطفیٰ کمال اور پاکستان پیپلز پارٹی کے قادر مندوخیل مدمقابل ہوں گے۔
ترجمان ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ این اے 242 پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبریں بے بنیاد ہیں، این اے 242 سے مصطفیٰ کمال ایم کیوایم کے امیدوار ہیں۔
شہباز شریف این اے 132 قصور سے الیکشن لڑیں گے، بلاول بھٹو این اے 128 لاہور سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔
جاوید ہاشمی اور شاہ محمود قریشی نے این اے 150 سے اور یوسف رضا گیلانی نےاین اے 148 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
مریم نواز قومی اسمبلی کی دو اور پنجاب اسمبلی کی تین نشستوں پر الیکشن لڑیں گی۔
جہانگیر ترین نے تین حلقوں سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، جہانگیر ترین این اے 155 لودھراں اور پی پی 227 لودھراں سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
خیبرپختونخوا میں 3 سے 4 جماعتیں مل کر حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہوںگی، آفتاب شیر پاؤ
اس کے علاوہ وہ این اے 149 ملتان اور پی پی 227 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔
جہانگیر ترین این اے 155 سے کاغذات نامزدگی جمع کراچکے ہیں۔
کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال پچیس سے تیس دسمبر تک ہوگی، جبکہ ریٹرننگ افسر کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں تین جنوری تک دائر کی جاسکیں گی۔
کتنے کاغذات نامزدگی جمع ہوئے؟آخری دن ہونے کے باعث ملک بھر میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔
کراچی ڈویژن میں مجموعی طور پر 1405 فارم جمع ہوچکے ہیں۔
کراچی ڈویژن سے قومی اسمبلی کی 22 نشستوں کیلئے 333 فارم اور صوبائی اسمبلی کی 47 نشستوں کیلئے 1072 فارم جمع کرائے جاچکے ہیں۔
بلوچستان سے قومی اسمبلی کی 16 نشستوں کیلئے 332 فارم جمع کرائے جاچکے ہیں۔
اسلام آباد کے تین حلقوں کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والوں کی تعداد 121 ہوگئی ہے۔