کراچی کے علاقے گرومندر میں نامعلوم افراد نے گاڑی پر اندھا دھند گولیاں برسادیں جس کے نتیجے میں محمد اعجاز نامی شخص جاں بحق ہوگیا۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) علینہ راجپر کا کہنا ہے کہ رات گئے گرومندر میں گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوا، جسے اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم، وہ جانبر نہ ہوسکا۔
ایس پی علینہ راجپر کے مطابق حملہ آوروں کی نامعلوم تعداد موٹر سائیکل اور گاڑی پر سوار تھی۔ جن گاڑیوں پر حملہ آور سوار تھے انہیں ٹریس کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے 15 سے زائد خول ملے ہیں، مقتول کا موبائل فون تحویل میں لے لیا ہے۔
علینہ راجپر کا کہنا ہے کہ واقعہ سے متعلق ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے، واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا نہیں ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول آئسکریم پارلر کا مالک تھا، مقتول کا رشتہ داروں سے جگہ سے متعلق تنازع چل رہا تھا۔
ایس پی علینہ راجپر کے برعکس سولجر بازار پولیس کا دعویٰ ہے کہ مقتول کو ٹارگٹ کرنے آنے والے افراد آئسکریم پارلر پر آئے، مقتول نے حملہ آوروں کو دیکھ کر فرار ہونے کی کوشش کی تو ملزمان نے تعاقب کیا، مقتول اپنی آئسکریم شاپ سے کچھ قدم دور ہی جا سکا تھا کہ ملزموں نے اس پر اندھا دھند گولیاں چلائیں۔
پولیس کے مطابق مقتول اورنگی ٹاؤن کا رہائشی تھا اور آبائی تعلق خیبر پختونخوا سے تھا۔
سولجر بازار پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے مقام سے نائن ایم ایم کے پچیس خول ملے ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول کے بھائی نے بیان میں قتل میں ملوث کچھ رشتہ داروں کا نام لیا، اس نشاندہی پر لسبیلہ میں گھر پر چھاپا مارا گیا، تاہم، قتل میں ملوث مبینہ ملزمان گھر کو تالہ لگا کر فرار ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی بھی آئس کریم شاپ ہے جو پہلے ہی بند کرکے فرار ہوچکے ہیں۔ چھاپےمیں گھر سے قتل میں استعمال ہونے والی گاڑی کے کاغذات ملے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فرار ملزمان کی تلاش میں ہیں انہیں جلد گرفتار کرلیں گے، واقعے کا مقدمہ ابھی تک درج نہیں کیا گیا۔