نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے استفسار کیا ہے کہ تحریک انصاف کا سیاسی وجود ختم کرنے کی کوئی پالیسی نہیں ہے، کسی کو سیاسی میدان سے بے دخل کرنے کی پالیسی حکومت کی نہیں ہے، اگر انتخابی عمل سے کسی کو روکا گیا تو تحقیقات کریں گے، عمران خان کی گرفتاری پر ایسی کیا قیامت ٹوٹ پڑی تھی کہ ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، پی ٹی آئی کی حکومت سے امید تھی کہ وہ گورننس اور معیشت کو بہتر کرے گی۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی معاشرے کو انارکی کی طرف لے کے جا رہے تھے ، تحریک انصاف کا یہ رویہ درست نہیں تھا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کوئی انہونی چیز نہیں تھی، کیا عمران خان سے قبل پاکستان کا کوئی اور سیاسی رہنما گرفتار نہیں ہوا تھا؟
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ مظاہرہ کرنے کا حق سب کو حاصل ہے، احتجاج پُرامن ہوگا تو حکومت نہیں روکے گی، اگر امیدواروں کے خلاف کارروائیاں ہو رہی ہیں تو اس معاملے کو دیکھیں گے۔
انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ میں نے بطور پارٹی 2 مرتبہ 2013 اور 2018 میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا، اورمجھے اس پر کوئی شرمندگی نہیں کہ میں نے ایک زمانے میں پی ٹی آئی کا دفاع کیا، ہمیں پی ٹی آئی کی حکومت سے امید تھی کہ وہ گورننس اور معیشت کو بہتر کرے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر لیول پلئینگ فیلڈ کے حوالے سے شکایات آئیں تو اسے دیکھیں گے لیکن کسی کو سیاسی میدان سے بے دخل کرنے کی حکومت کی کوئی پالیسی نہیں ہے، تحریک انصاف کا سیاسی وجود ختم کرنے کی کوئی پالیسی نہیں ہے، کسی کو انتخابی عمل سے روکا گیا تو اس کی تحقیقات کریں گے اور الیکشن کمیشن سے بھی اس حوالے سے بات کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ریاست کا مطلب صرف فوج نہیں ہے، فوج ریاست کا جزو ہے، 9 مئی واقعات سے جڑے افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئیں اور گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ نہیں سمجھتا کہ پوری پی ٹی آئی کو 9 مئی واقعات کے حوالے سے دیکھا جائے، ہر پاکستانی کا حق ہے کہ وہ کسی بھی پارٹی کا امیدوار بنے یا ووٹ دے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ مظاہرہ کرنے کا سب کو حق حاصل ہے، مظاہرین کے مطالبات کو دیکھا جا رہا ہے، کابینہ کی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے، مظاہرین پرامن طریقے سے احتجاج جاری رکھنا چاہتے ہیں تو ہم ان کو نہیں روکیں گے، بس وہ سڑکیں بلاک نہ کریں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ کوسٹل ہائی وے پر 15 افراد کی مسخ شدہ لاشیں ملی ہیں، شناخت ڈی این اے کے ذریعے ہوئی، تربت میں تھانے پر حملہ کر کے مزدوروں کو شہید کیا گیا۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ہزارہ برادری کے لوگوں کوقتل کیا گیا، سرفراز بنگلزئی نے 70 ساتھیوں کے ساتھ سرینڈر کیا۔
انتخابات کیلئے فوج طلب کی گئی تو اداروں سے مشاورت کریں گے، نگراںوزیراعظم
ووٹر لسٹوں میں افغان شہریوں کے ناموں کی شمولیت سے متعلق آصف زرداریکی بات میں وزن ہے، وزیراعظم