Aaj Logo

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2023 06:10pm

عدالتیں بلے کا نشان بحال کرائیں گی، میں بدستور پارٹی چیئرمین ہوں، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ انتخابی نشان کے بغیر بھی سیاسی جماعتیں ہوتی ہیں، الیکشن کمیشن کے فیصلے سے پارٹی کی رجسٹریشن پر کوئی فرق نہیں پڑتا، عدالتیں انشا اللہ انتخابی نشان بحال کرائیں گی۔

اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہاکہ پی ٹی آئی اس معاملے پر سپریم کورٹ جائے گی۔

بیرسٹر گوہر نے اس سوال کا جواب بھی دیا کہ کیا الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد وہ پی ٹی آئی کے چیئرمین ہیں یا نہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی کے چیئرمین عمران خان تھے ہیں اور رہیں گے، جب تک وہ باہر نہیں آتے میں وہ فرائض انجام دوں گا جو خان صاحب نے مجھے تفویض کیے ہیں، آج بھی میں نے اسی کرسی پر بیٹھ کر میں نے جو سرٹیفکیٹ ایشو کرنے تھے کیے۔

عمران خان کے ٹرائل کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہر انسان کے بنیادی حقوق ہیں عدالتوں کو اسکو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیئے، بڑی عجلت میں ساری چیزیں ہورہی ہیں، سپریم کورٹ نے واضع کہا ہے سب کچھ کریں کریمنل ٹرائل عجلت میں نہیں کیا جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ سوائے ہمارے کسی کا بھی کریمنل ٹرائل عجلت میں نہیں ہورہا، بلے کا نشان واپس لینے عدالت سے رجوع کریں گے، امید ہے عدالت انصاف کرے گی، سپریم کورٹ ضرور ہمارا نشان ریسٹور کرے گی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بلا پاکستان کی 70 فیصد عوام کی نشانی ہے، کوئی بھی نشان الاٹ ہو وہ کوئی نہیں آپ سے چھین سکتا، الیکشن کمیشن نے اپنے آرڈر میں سرے سے کوئی ذکر نہیں کیا کہ جنہوں نے درخواستیں جمع کی کیا وہ پی ٹی آئی کا حصہ تھے کہ نہیں، الیکشن کمیشن نے ذکر ہی نہیں کیا ہم نے کوئی کسی قانون یا ضابطے کی خلاف ورزی کی ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ ہمارے انٹرا پارٹی الیکشن پر کوئی اعتراض نہیں ہوسکتا، الیکشن کمیشن نے جو کل آرڈر پاس کیا ہے وہ اس کے پہلے آرڈر سے متصادم ہے، انشاء اللہ عدلیہ مداخلت کرے گی ہمارا نشان بحال ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سائفر کیس میں کوشش کی جارہی ہے کوئی باہر نہ جاسکے، ہمیں ابھی کوئی سرٹیفائیڈ کاپیز بھی فراہم نہیں کی گئی، سائفر کیس میں ہمارا منشی سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست جمع کرانے گیا اسکو روکا گیا، ایسے اقدامات سے ملک اور جمہوریت کا نقصان ہوگا، ایسے اقدامات سے عوام کے حقوق متاثر ہونگے ایسا نہیں ہونا چاہیئے۔

Read Comments