شاہ محمود قریشی کے وکیل تیمور ملک کا کہنا ہے کہ سائفر کیس میں سپریم کورٹ ضمانتی حکم نامے کی مصدقہ کاپی ابھی جاری نہیں کی گئی ہے، اس لیے آج ان کی رہائی کا امکان کم ہے۔
جمعہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیٸرمین عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا، جس کے بعد امکان تھا کہ شاہ محمود قریشی کو رہائی مل جائے گی۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ہائیکورٹ کا عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو ضمانت نہ دینا دستیاب مواد کے خلاف ہے، ہائیکورٹ نے ضمانت نہ دے کر حقائق کے برخلاف رائے دی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری بیان میں تیمور ملک نے لکھا کہ ’سپریم کورٹ کے سائفر کیس میں ضمانتی آرڈر کی مصدقہ کاپیاں ابھی تک جاری نہیں کی گئی ہیں اور اس لیے خصوصی عدالت کو بھی اس سلسلے میں باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا ہے‘۔
تیمور ملک کے مطابق ’اس لیے بدقسمتی سے شاہ محمود قریشی کی رہائی کا عمل آج مکمل ہونے کا امکان بہت کم ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’مطلوبہ عمل بشمول ضمانتی بانڈز/ضامن جمع کرانے اور خصوصی عدالت کے ذریعے روبکار کا اجراء صرف سپریم کورٹ کے حکم کی مصدقہ کاپیاں جاری کرنے کے بعد ہی کیا جا سکتا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عدالتیں کل اور پیر کو بند رہیں گی اور اس وجہ سے اس تاخیر کے نتیجے میں شاہ محمود قریشی بغیر کسی وجہ کے اڈیالہ جیل میں بلاجواز قید رہیں گے‘۔