امریکہ کے صدر جو بائیڈن بھنگ رکھنے یا استعمال کرنے کے جرم میں سزائے قید بھگتنے والے ہزاروں افراد کو عام معافی دے دی ہے۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد امریکی نظامِ انصاف کیے جانے والے اعتراضات رفع کرنا ہے۔
جن لوگوں کو عام معافی دی گئی ہے وہ وفاقی علاقوں اور ڈسٹرکٹ آف لومبیا میں بھنگ رکھنے کے جرم میں پکڑے گئے تھے۔ امریکی ایوانِ صدرنے ایک بیان میں کہا کہ ان تمام افراد کو عام معافی دیئے جانے کا بنیادی مقصد امریکی نظامِ انصاف کے حوالے سے کیے جانے والے نسلی بنیاد پر عدم مساوات کے اعتراضات رفع کرنا ہے۔
یہ الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ امریکی نظامِ انصاف کے تحت نسلی بنیاد پر امتیاز روا رکھا جارہا ہے۔ امریکہ بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی بڑی تعداد سیاہ فام باشندوں کی ہے۔
امریکی صدر نے منشیات سے متعلق غیر متشدد جرائم کے لیے نامناسب طور پر زیادہ طویل سزائے قید بھگتنے والے 11 افراد کو بھی عام معافی دیتے ہوئے رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ عام معافی کے اس اقدام سے مساوی انصاف کے وعدے کو حقیقت بنانے میں مدد ملے گی۔
صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ بھنگ رکھنے اور استعمال کرنے کے جرم میں کرمنل ریکارڈ مرتب ہونے سے لوگوں کو ملازمتوں، تعلیم اور رہائش میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بھنگ کے حوالے سے ہماری ناکام سوچ نے بہت سوں کی زندگی برباد کی ہے۔ جو کچھ غلط ہے اسے صحیح کرنے کا وقت آگیا ہے۔ وھائٹ ہائوس کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے مزید ہزاروں افراد بھی مستفید ہوسکیں گے۔
صدر بائیڈن نے ریاستوں کے گورنرز اور مقامی سیاسی قائدین پر بھی زور دیا ہے کہ وہ بھنگ سے متعلق ایسے ہی اقدامات کریں۔