کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے چنیوٹ کے علاقے میں کارروائی کی، جس کے نتیجے میں آئی ایس آئی کے فیصل آباد دفتر پر حملے سمیت پچاس افراد کے قتل میں ملوث غضنفر ندیم اپنے ایک ساتھی سمیت مارا گیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ چنیوٹ کے علاقے میں یہ کارروائی انٹیلی جنس بنیادوں پر کی گئی۔
سی ٹی ڈی کے مطابق آپریشن کے دوران دہشت گرد نے مزاحمت کی، جس پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اور اس دوران دونوں دہشتگرد مارے گئے۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ غضنفر ندیم کے ساتھ مارے جانے والے دہشت گرد کی شناخت کی کوشش جاری ہے۔
حکام کے مطابق دہشت گرد غضنفر ندیم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، اور وہ 2011 سے مفرور تھا، مختلف ادارے اس کی تلاش جاری رکھے ہوئے تھے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق غضنفر ندیم عرف خالد حبیب مختلف القابات سے جانا جاتا تھا۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ مذہبی منافرت پر مبنی دہشت گردی میں غضنفر ندیم ماسٹر مائنڈ تھا۔
حکام کے مطابق دہشت گردوں کے ٹھکانے سے گولہ بارود اور جدید اسلحہ قبضہ میں لیا گیا ہے۔
دہشت گرد فیصل آباد میں آئی ایس آئی کے دفتر پر حملے سمیت 11 بڑی کارروائیوں میں ملوث تھا۔