الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے آئی جی اور ڈی سی اسلام آباد کو تبدیل نہ کرنے پر وضاحت طلب کرلی۔
آئی جی اور ڈی سی اسلام آباد کو تبدیل نہ کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے کیس 26 دسمبر کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔
الیکشن کمیشن نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
الیکشن کمیشن نے 17 اگست اور 20 اکتوبر کو آئی جی اور ڈی سی کو ہٹانے کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو 2 خطوط لکھے تھے۔
خط میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے احکامات کے باوجود تاحال تبادلے نہیں کیے گئے، آئین کے آرٹیکل 218(3) کے تحت شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے، آرٹیکل 220 کے تحت تمام ادارے انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کے پابند ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نہ الیکشن کمیشن کے حکم پر عمل کیا نہ ہی کوئی وجوہات بتائیں، عام انتخابات کے شفاف انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کو یہ انتظامی تبدیلیاں کرنا ہوتی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو فوری طور پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
نگراں وزیر اعظم کے مشیر احد چیمہ کو عہدے سے نہ ہٹانے کا الیکشن کمیشن نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کیس 26 دسمبر کو سماعت کے لئے مقرر کر دیا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو خط میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے مشیر وزیراعظم احد چیمہ کو ہٹانے سے متعلق عملدرامد رپورٹ مانگی تھی، احد چیمہ کو مشیر کے عہدے سے ہٹانے کے لیے کوئی بھِی رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی۔
الیکشن کمیشن نے احمد چیمہ کے معاملے پر سختی سے نوٹس لیا ہے، الیکشن کمیشن 26 دسمبر کو احمد چیمہ کیس کی سماعت کرے گا۔
الیکشن کمیشن کا نگراں وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کاحکم
چیف الیکشن کمشنرکا نگراں وزیراعظم کے مشیراحد چیمہ کو آج ہی ہٹانے کاحکم
احمد چیمہ کو نہ ہٹایا گیا تو سیکریٹری وزیراعظم اور سیکریٹری کابینہ ڈویژن ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔