میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے فائر بریگیڈ ملازمین کو اصل محکمہ میں جانے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے تمام ملازمین جو دیگر محکموں میں تعینات ہیں وہ اپنے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ میں رپورٹ کریں۔
اس حوالے سے کے ایم سی کے محکمہ ایچ آر ایم نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے اور محکمہ فنانس کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایسے تمام ملازمین کا فائر رسک الاؤنس روک لیا جائے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے ہدایت کی ہے کہ ان ملازمین کی فہرستیں بنائی جائیں جو دیگر محکموں میں کام کررہے ہیں۔
اس سے قبل نگراں وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر کی زیر صدارت ترقیاتی اسکیمز سے متعلق اجلاس ہوا۔ جس میں میئر کراچی، سیکرٹری خزانہ اور کمشنر کراچی اور دیگر حکام شریک ہوئے۔
اس موقع پر میئر کراچی نے کہا کہ 65 ایم جی ڈی کراچی کو پانی فراہمی کی اسکیم رکی ہوئی ہے، نظرثانی کے بعد اسکیم 9.3 ارب روپے کی ہوگئی ہے۔
جس پر وزیراعلیٰ نے واٹر بورڈ اور محکمہ بلدیات کو اسکیم پر کام تیز کرنے کی ہدایات کی۔ وزیراعلیٰ نے سائیٹ کو الگ سے پانی کی لائن دینے کی ہدایت کردی۔
مقبول باقر نے کہا کہ صنعتی علاقوں کے پانی کا مسئلہ ضرور حل ہونا چاہئے، واٹر بورڈ کے فنڈز کیلئے کوئی بندوبست کریں گے، ڈی ایچ اے کو 6 سے 7 ایم جی ڈی پانی ملتا ہے، طلب 12 ایم جی ڈی ہے۔
جس پر میئر کراچی نے کہا کہ ڈملوٹی سے الگ پانی کی لائن ڈی ایچ اے کو دی جائے تو مسئلہ حل ہوگا،اسکیم پر2.7 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔
وزیراعلیٰ نے ڈی ایچ اے انتظامیہ سے مل کر مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 246 یوسیز ہیں، ہر یوسی میں 4 وارڈز ہیں ہر وارڈ میں پانی کا مسئلہ ہے،10ہزار گیلن کا آر او پلانٹ لیاری میں واٹر بورڈ لگا کر یوسی کے حوالے کرے گا۔