اسٹیل ملز میں پونے دو کروڑ روپے کی چوری کا انکشاف ہوا ہے، جب کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے اسٹیل مل کے سی ای او کی جلد تعیناتی کا حکم دے دیا۔
خالدہ اطیب کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و تجارت کا اجلاس ہوا، جس میں پاکستان اسٹیل مل، نیشنل فرٹیلائیزر کارپوریشن اور پاکستان انڈسٹریل ٹیکنیکل اسسٹنس سنٹر پر بریفنگ دی گئی۔
سی ایف او اسٹیل ملز نے کمیٹی کو بتایا کہ مل کے ملازمین کی عارضی ریلیف الاؤنس کی مد میں 25 فیصد تنخواہ بڑھائی گئی ہے، ریلیف الاونس ستمبر 2023 سے ملازمین کو دیا جا رہا ہے، ملازمین کو ملنے والا ریلیف الاؤنس فی الحال ایک سال کیلئے ہے۔
اجلاس میں پاکستان اسٹیل مل میں چوریوں کے بڑھتے ہوئے رجحان پر بھی غور کیا گیا، جس پر کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا۔
اسٹیل ملز حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2021 کے بعد اسٹیل مل میں چوریوں میں اضافہ ہوا، اسٹیل مل سے تقریبا 18 ملین روپے کا نقصان چوریوں کی مد میں ہوا، مشینری اور اثاثوں کی چوری کی وجہ سے پاکستان اسٹیل کو بہت نقصان ہو رہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ 2021 سے اب تک چوری میں ملوث افراد کے خلاف 45 ایف آئی ارز درج کرائی گئی ہیں، چوری کی وارداتوں میں ملوث 15 ایف آئی آرز کو کلاس اے میں رکھا گیا ہے، 2 کیسز کا اخراج اور 28 کیسز کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔
حکام اسٹیل مل نے بتایا کہ چوریوں میں ملوث 12 آفیسرز میں سے 7 کو نوکری سے فارغ کیا گیا، اسٹیل مل میں2021 سے پہلے 9 ہزار سے زائد ملازمین تھے، ملازمین زیادہ ہونے کے باعث چوریاں انتہائی کم تھیں، اسٹیل مل میں جگہ سنسان اور خالی ہے اس لئے چوریاں بڑھ رہی ہیں۔
حکام کے مطابق پاکستان اسٹیل مل کے سی ای او کی پوزیشن تقریبا 4 ماہ سے خالی ہے، رولز کے مطابق 14 دن میں سی ای او کی تعیناتی ہوجانی چاہئے۔
چیئرمین کمیٹی خالدہ اطیب نے حکم دیا کہ پاکستان اسٹیل مل کے سی ای او کی تعیناتی کو جلد سے جلد یقینی بنایا جائے۔
ایڈیشل سیکرٹری صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹیل مل کے سی ای او کی تعیناتی کے حوالے سے فیصلہ کابینہ کا اختیار ہے۔
کمیٹی نے پاکستان اسٹیل ملز کے مسائل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں نگراں وزیر صنعت اور سیکریٹری کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ نگران وزیر برائے صنعت و پیداوار اور سیکریٹری کے سامنے سنیں گے۔
کمیٹی نے اسٹیل مل حکام کو آئندہ اجلاس میں مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی اور اسٹیل مل سےمتعلق معاملات پر بحث 2 ہفتوں کیلئے مؤخر کردی۔