انسداد دہشت گردی عدالت نے ایڈووکیٹ فرحت علی عسکری کے اغوا برائے تاوان اور قتل کا جرم ثابت ہونے پر 4 مجرمان کو دو دو بار سزائے موت دینے کا حکم دے دیا جب کہ فی کس 10 لاکھ روپے ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ایڈووکیٹ فرحت علی عسکری کے اغوا برائے تاوان اور قتل کیس کی سماعت ہوئی۔
استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے 19 مئی 2020 کو وکیل فرحت عسکری کو نارتھ ناظم آباد سے اغواکیا اور اس کی رہائی کے عوض بھاری تاوان مانگا گیا تھا، تاہم ملزمان نے مغوی کو قتل کردیاتھا۔
استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے خلاف نور جہاں تھانے میں طلحہ عسکری کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
عدالت نے چاروں ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر 2 مرتبہ سزائے موت کا حکم سنا دیا اور فی کس 10 لاکھ روپے ہرجانہ بھی ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
مجرمان میں اویس علی ہاشمی، محمد فیضان، محمد سعید اور افتخار کھتری شامل ہے۔