سینئر نائب صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) لطیف کھوسہ نے موجودہ پارٹی چیئرمین کو طعنہ مارتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر سے زیادہ میرا تجربہ ہے، میں پارٹی کا سینئر نائب صدر بھی ہوں عمران خان کے بعد پارٹی عہدہ میرے پاس ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ہم کوئی نواز شریف نہیں ہیں عدالتیں ہمارے لیے چشم براہ بیٹھی ہوں، توشہ خانہ کیس میں سیشن جج کا ٹرائل بلا اختیار تھا، اس کیس میں دی گئی سزا غلط تھی، یہ ججمنٹ نہیں عبوری آرڈر تھا جس کی تصحیح کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس سزا کو معطل کیا گیا اسی کی پاداش میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل کردیا، کمیشن نے 30 روز انتظار کرنے کے بجائے تین دن میں ہی نااہل قرار دیا۔
لطیف کھوسہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو طعنہ مارتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر کا اتنا تجربہ نہیں جتنا میرا ہے، میں پارٹی کا سینئر نائب صدر بھی ہوں اور عمران خان کے بعد عہدہ میرے پاس ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جارہے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ سے معطل ہوجائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے بنیادی حقوق کو سلب کیا جارہا ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہر فیصلہ عمران خان کے خلاف کیا ہے۔
سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ پی ٹی آئی مظلوم اور سیاسی شہید ہےپارٹی اس وقت عوام کے دلوں کی دھڑکن ہے، اتنی بڑی جماعت کو باہر رکھ کر الیکشن کی ساکھ متاثر کی جارہی ہے، ملک کو کیوں بے یقینی کی کیفیت میں دھکیلا جارہا ہے۔
تحریک انصاف رہنما نے کہا کہ جب تک سیاسی استحکام نہیں ہوگا معاشی صورتحال بہتر نہیں ہوسکتی، ہم نے ہر حوالے سے متبادل پلان بنا رکھے ہیں، اس ملک میں بدقسمتی سے اسکرپٹ ہمیشہ ایک ہی ہوتا ہے، پہلے بھی جنرل پرویز مشرف نے بینظیر بھٹو اور نواز شریف کیلئے مائنس ون فارمولا اپنایا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ سائیکل کی جگہ شیر اور پیپلز پارٹی نے تلوار کی جگہ تیر پر الیکشن لڑا تھا، اس ملک کے ساتھ کب تک فراڈ کیا جاتا رہے گا، بینظیر کیس میں سپریم کورٹ کہہ چکی ہے انٹراپارٹی الیکشن پر الیکشن کمیشن آف پاکستان ہیڈماسٹر نہیں ہے۔