نہتے اور بے گھر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی جارحیت کے باوجود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ چوتھی بار موخر کردی گئی۔ عرب میڈیا نے بتایا کہ قرارداد پر ووٹنگ آج (جمعہ کو) کو متوقع ہے۔
غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قرارداد مختلف وجوہ کی بنیاد پر اب تک ووٹنگ کے مرحلے سے نہیں گزر سکی۔ امریکہ نے قرارداد کے متن پر اعتراضات کیے ہیں۔ سلامتی کونسل میں امریکی مندوب تھامس گرین فیلڈ نے ایک بار پھر وضاحت کی ہے کہ اپنے تحفظات دور ہونے پر ہی امریکہ اس قرارداد کی حمایت کرے گا۔
دوسری طرف حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ جب تک اسرائیل جارحیت نہیں روکتا تب تک قیدیوں کے تبادلے پر کسی بھی سطح کی بات چیت نہیں ہوسکتی۔ جارحیت کے خاتمے تک اسرائیل سے مذاکرات نہ کرنا قومی سطح کا فیصلہ ہے۔
اسماعیل ہنیہ نے بحیرہ احمر کی سلامتی یقینی بنانے کے نام پر امریکہ کی قیادت میں نئی مشترکہ فوج کی تشکیل کی بھی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فوج کے قیام کا بنیادی مقصد اسرائیل کے جنگی جرائم کی پشت پناہی ہے۔ اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کی سربراہی میں اس مشترکہ یا اتحادی فوج کا قیام خطے میں کشیدگی کو ہوا دے گا۔ انہوں نے علاقائی ممالک سے اپیل کی کہ وہ اتحادی فوج سے خود کو الگ رکھیں۔