پی ٹی آئی نے 8 فروری کے عام انتخابات میں لیول پلیئنگ فیلڈ حاصل کرنے کیلئے جمعرات کو سپریم کورٹ میں اہم درخواست دائر کردی۔
یہ درخواست الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کے کچھ دیر بعد دائر کی گئی۔ اسی نوعیت کی ایک درخواست جمعرات کی صبح لاہور ہائیکورٹ میں بھی دائر کی گئی جس پر عدالت نے سماعت بھی کی۔
تاہم پی ٹی آئی حلقوں کے مطابق چونکہ ہائیکورٹس سے پارٹی کے حق میں حکم جاری ہونے کا امکان نہیں اس لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔
جمعرات کو ہی پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی انٹراپارٹی الیکشن اور بلے کے نشان سے متعلق ایک درخواست مختصر حکم کے ساتھ نمٹا دی جس میں معاملہ الیکشن کمیشن پر چھوڑ دیا گیا۔
سپریم کورٹ میں درخواست چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے دائر کی۔ انہوں نےدرخواست میں وفاق، الیکشن کمیشن اور چاروں حکومتوں کو فریق بنایا ہے۔
درخواست میں کہاگیا ہےکہ پی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کئے جائیں، پی ٹی آئی کو انتخابی عمل میں بلاتفریق شرکت کی اجازت کے احکامات دیئے جائیں۔
سپریم کورٹ میں درخواست ایڈووکیٹ شعیب شاہین کی وساطت سے دائر کی گئی۔
یہ درخواست آئین کے آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی ہے جو عوامی مفاد سے متعلق ہے۔
شعیب شاہین نے امیدواروں کو ہراساں کرنے کیخلاف اور لیول پلینگ فیلڈ مہیا نہ ہونے پر ھنعرات جو الیکشن کمیشن میں بھی درخواست دائر کی۔ درخواست دائر کرنے کے بعد شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ انہوں نے شواہد بھی جمع کرائے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں اسی طرح کی ایک اور درخواست میں امیداروں سے کاغذات نامزدگی چھیننے جانے کے حوالے سے الزامات عائد کیے گئے۔ عدالت نے سماعت کے بعد احکامات بھی جاری کیے ہیں۔