بھارت کی پالیمنٹ نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے دیگر اعلٰی عہدیداروں کی تعیناتی سے متعلق خاصا متنازع بل منظور کرلیا،
پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں منظور کیے جانے والے اس بل کا مقصد چیف الیکشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز کی تعیناتی کو ٓریگیولیٹ کرنا ہے۔
یہ بل ایوان بالا راجیہ سبھا میں پہلے ہی منظور کیا جاچکا ہے۔ اپنے مندرجات کے حوالے سے یہ بل خاصا متنازع رہا ہے۔ اپوزیشن اس کی شدید مخالفت کرتی رہی ہے۔
رواں ماہ کے اوائل میں راجیہ سبھا میں اس بل کی منظوری کے موقع پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کیا تھا۔
اس بل میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کے تین ارکان کی تعیناتی کا نیا طریق کار وضع کیا گیا ہے۔ اس بل کے مندرجات سپریم کورٹ کی اس ہدایت کے یکسر منافی ہیں کہ الیکشن کمیشن کا انتخاب وزیر اعظم، اپوزیشن لیڈر اور چیف جسٹس آف انڈیا پر مشتمل پینل کرے۔
رواں سال مارچ میں یہ ہدایت جسٹس کے ایم جوزف کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے ایک آئینی بینچ نے کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک پارلیمنٹ کوئی باضابطہ طریق کار طے نہیں کرلیتی تب تک الیکشن کمیشن کی اہم ترین تعیناتیاں ملک کی تین اعلیٰ شخصیات کے پینل کے ذریعے کی جائیں۔