سانگھڑ کے علاقے اوڈھ میں چوٹیاری ڈیم اور ناراکینال نے علاقے میں سیلابی صورتحال پیدا کردی۔
گذرنے والے راستوں پر پانی آگیا جس کی وجہ سے اسکول کے بچوں سمیت دیگر شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
متعلقہ محکمے چوٹیاریوں، ریزورٹ اور اسکارپ ٹیوب والے منظر عام سے غائب ہوگئے۔
واضح رہے کہ ملک میں رواں سال اگست میں 30 سالہ اوسط کے مقابلے میں تقریباً 190 فیصد زیادہ بارش ہوئی جو مجموعی طور پر 390.7 ملی میٹر تھی۔
۔بارشوں کے نتیجے میں سیلاب سے صوبہ سندھ کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا اور 30 سالہ اوسط سے 466 فیصد زیادہ بارش ہوئی۔
ملک کے شمال میں پہاڑوں سے شروع ہونے والا سیلاب ہزاروں مکانوں، کاروباری اداروں، بنیادی ڈھانچے اور فصلوں کو بہا لے گیا۔
اس ضمن میں حکومت کا کہنا تھا کہ 22 کروڑافراد پر مشتمل کل آبادی میں سے تین کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔