پاکستانی مندوب مینر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں جدید فوجی اسلحہ کالعدم دہشتگرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ہاتھ لگنے کا معاملہ اٹھا دیا۔
منیر اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کالعدم ٹی ٹی پی اور اس سے جڑی تنظیموں سے سنگین نوعیت کے خطرات درپیش ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی اور اس سے جڑی تنظیمیں پاکستان میں دہشت گردی کی ذمہ دار ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں افغانستان سے لائے جانے والے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت منظرِ عام پر آچکے ہیں۔
پاکستانی فوج گزشتہ دو دہائیوں سے ٹی ٹی پی کے خلاف دہشتگردی کی جنگ لڑ رہی ہے، یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو افغانستان میں محفوظ پناہ گاہوں کے ساتھ ساتھ وافر مقدار میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ بھی دستیاب ہے۔
پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والا اسلحہ کہاں سے آیا کیسے استعمال ہوا، امریکا کے انکشافات
افغانستان میں چھوڑا ہوا امریکی اسلحہ غیر محفوظ، خطے کے لیے بڑا خطرہ
کالعدم ٹی ٹی پی پر افغانستان میں اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی عائد
ٹی ٹی پی کو ہتھیاروں کی فراہمی نے خطے کی سلامتی کو خاطر خواہ نقصان پہنچایا ہے، بالخصوص پاکستان میں دہشتگردی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
پاکستان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ ان دہشت گروں کے ہاتھ انتہائی جدید فوجی اسلحہ کیسے لگا اس کی تحقیقات کرائی جائیں۔