Aaj Logo

اپ ڈیٹ 21 دسمبر 2023 08:46am

’آپ ن لیگ میں کب واپس آئے‘ ، ٹکٹ کے خواہشمند منحرف رکن سے نواز شریف کا سوال

ملک میں آٹھ فروری 2024 جو عام انتخابات متوقع ہیں، دیگر تمام جماعتوں کے برعکس پاکستان مسلم لیگ (ن) انتخابات کی تیاریوں میں زور و شور سے سرگرم ہے۔

ن لیگی قیادت ان دنوں انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند امیدواروں کے انٹرویوز میں مصروف ہے، اور تقریباً روز ہی لیگی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں۔

گذشتہ دنوں شکرگڑھ کے امیدواروں کے بھی انٹرویوز کیے گئے اور اس دوران ن لیگ چھوڑ کو تحریک انصاف میں جانے والے سابق رکن صوبائی اسمبلی مولانا غیاث الدین کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔

مولانا غیاث الدین ن لیگ کے ٹکٹ کے حصول کیلئے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں پہنچے تو نواز شریف نے سوال کیا، ’غیاث الدین صاحب آپ مسلم لیگ نون میں واپس کب آئے؟‘

جس پر انہوں نے جواب دیا، ’میں آج ہی مسلم لیگ ن میں واپس آیا ہوں؟‘

مولانا غیاث الدین کے جواب پراجلاس میں قہقہے گونج اٹھے اور نواز شریف بھی کافی دیر تک مسکراتے رہے۔

ذرائع کے مطابق مولانا غیاث الدین کے جواب کے بعد وہاں موجود دیگر امیدواروں نے لوٹا لوٹا اور اوئے اوئے کے نعرے لگائے۔

نواز شریف کے منع کرنے کے باوجود ن لیگی امیدوار مولانا غیاث الدین کو ٹوکتے رہے۔

غیاث الدین کی گفتگو ختم ہوئی تو نواز شریف نے کہا ’آپ نے مشکل وقت میں پارٹی کو چھوڑ دیا تھا تو اب آپ کو ہم ٹکٹ کیوں دیں؟ کل کو پھرمشکل وقت آیا تو آپ ہمیں چھوڑ جائیں گے؟‘

جس پر مولوی غیاث الدین نے نواز شریف سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ان کے لیے حالات ایسے بنائے گئے تھے کہ پارٹی سے اختلاف کرنے اور تحریک انصاف کی حمایت کرنے کے علاوہ کوئی آپشن موجود نہیں تھا اور وہ اس پر پارٹی سے معذرت خواہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میرے پاس حلقے میں ووٹ موجود ہیں اور طویل عرصے سے میں اس حلقے سے جیتتا رہا ہوں اور آئندہ بھی میں اسی ووٹ بینک کی بنیاد پر کامیابی حاصل کر سکتا ہوں۔ لیکن میں پارٹی کے ٹکٹ پر اس لیے الیکشن لڑنا چاہتا ہوں کہ مسلم لیگ ن نے مجھے ہمیشہ عزت دی ہے اور میں نے کوشش کی کہ اپنے حلقے کے عوام اور مسلم لیگ ن کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کروں۔ میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ ماضی میں جو غلطی سرزد ہوئی اس کا ازالہ بھی کر سکوں۔‘

تاہم، انہیں ٹکٹ کی یقین دہانی کرائے بغیر بیٹھنے کو کہا گیا اور وہ اجلاس ختم ہونے تک وہیں موجود رہے۔

Read Comments