پیپلزپارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ ن لیگ پھر اقتدار کیلئے بےساکھیوں کا استعمال کررہی ہے، جب کہ پی ٹی آئی کے تیمور ظفر جھگڑا کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے پاس منشور ہے نہ ہی کوئی قابلیت۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں بات کرتے ہوئے جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل کا اعلامیہ مجھے سمجھ نہیں آیا، ہم سے پوچھے بغیر اعلامیہ جاری کر دیا گیا، جب کہ ان دونوں کونسلز میں ہمارے گروپ کے لوگ موجود ہیں۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ وکلا کا کیا کام ہے کہ وہ چیف الیکشن کمشنر پر تحفظات کا اظہار کریں، ان کا کام عدالتوں کے حوالے سے ہے، بہت سے وکلا اس حوالے سے ناراض ہیں۔
کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ بار کے صدر عمرے سے واپس آئیں گے تو بات ہوگی، جب کہ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل سے بات کروں گا، اور پوچھوں گا کہ آپ نے اس حوالے سے کیسے بیان دے دیا، مولانا فضل الرحمان نے مجھے بلا کر اس معاملے پر بات کی ہے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ زیادتیوں کے خلاف قانونی طریقہ اپنائے بغیر آگے بڑھانا مشکل ہوگا، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے، پاکستان معاشی اور سیکیورٹی طور پر مستحکم ہونا چاہئے، پرانے زخم نہ بھرے تو نئے زخم زیادہ نقصان دیں گے، الیکشن سے قبل پرانے گھاؤ بھرنے چاہئے۔
مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ اقتدار ایسا کیک ہے جس کیلئے ہر کوئی تگ و دو کر رہا ہے، اور ن لیگ پھر اقتدار کیلئے بے ساکھیوں کا استعمال کررہی ہے۔
رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ نوازشریف کےساتھ جوکچھ ہواوہ ٹھیک نہیں تھا، کیا جوڈیشری اور اسٹیبلشمنٹ اپنی غلطیاں تسلیم کرے گی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما مصدق ملک نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حنیف عباسی کو سزا دی گئی، سعد رفیق کو 462 دن جیل میں رکھا گیا، خواجہ آصف اور راناثنااللہ کے جیل میں جاتے وقت یہ آوازیں کہاں تھیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ کسی پارٹی کےساتھ زیادتی نہیں ہونا چاہئے، لیکن 9 مئی کے واقعات اور سیاست الگ الگ ہیں، 9 مئی کے واقعات سے متعلق تفریق ہونا چاہئے، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو الگ کرنا ہوگا، ٹرمپ نے کسی عسکری املاک پر تو حملہ نہیں کیا، لیکن امریکی عدالت نے انہیں نااہل کر دیا ہے۔
ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ تمام وکلاء تنظمیں ایک ہی دن میں ایک ہی ساتھ کھڑی ہوگئیں، اور سب چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ہوگئے، لگتا ہے چیف الیکشن کمشنر کو ہٹانے کی بات کی جارہی ہے، اور کہا جارہا ہے کہ صاف شفاف الیکشن ہوں، یہ بات تو ہم بھی کہہ رہے ہیں۔
مصدق ملک کا کہنا تھا کہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو ہٹا دو اور انتخابات کی تاریخ کی خیر ہے آگے بھی ہوجائے تو کوئی بات نہیں، لیکن ہم کہتے ہیں کہ خیر نہیں ہے، اللہ اللہ کرکے الیکشن کی تاریخ آگئی ہے، اب اس میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے، شفاف انتخابات نہیں ہوں گے تو استحکام نہیں آئے گا، معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہے، لیکن پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام سبوتاژ کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ نوازشریف ملک کے بڑے ترین لیڈرز میں سے ایک ہیں، ان کے دور میں پاکستان نے بہت ترقی کی، ان کو 24 سال میں دو بار انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت ملی، 2013 میں جو اجازت ملی تو انہیں 4 سال میں ہی حکومت سے نکال دیا گیا۔
مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان میں سڑکوں کے حوالے سے ترقی ہو یا گیس اور بجلی کے پلانٹ ہوں، سب نوازشریف کے دور میں ہی لگے اور بنے۔ ان کے دور میں ہی اسکولوں میں ترقی ہوئی، اسپتالوں میں سی ٹی اسکینر لگے۔
پی ٹی آئی رہنما تیمورخان جھگڑا کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، مغربی دنیاچاہتی ہے کہ پاکستان میں الیکشن ہوں، ان انتخابات سے پاکستان کو کیا فائدہ ہوگا۔
تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات لگائے جارہے ہیں جو درست ہیں، لوگوں کے ہاتھوں سے کاغذات نامزدگی چھینے جا رہے ہیں، ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی، خیبر پختونخوا میں ہمیں صرف ایک ایونٹ کرنے کی اجازت ملی، اس ایونٹ میں بھی پولیس آگئی، اس طرح کی پری پول ریکنگ پہلے نہیں دیکھی۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے پاس نہ منشور ہے نہ ہی کوئی قابلیت، 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ غلط ہوا، لیکن جو اس کے بعد ہوا وہ اس بھی زیادہ غلط ہورہا ہے، آج امجد خان نیازی نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا، لیکن ان کی فیملی نے ان کے بیان سے انکار کیا اور کہا ان کو دھمکایا گیا ہے، راولپنڈی کے ایک ایم پی اے عمر نے جیل سے کہا کہ سیاست چھوڑ رہا ہوں، لیکن بعد میں پتہ چلا کہ ان کے پاس تو موبائل ہی نہیں تھا تو ٹویٹ کہاں سے کردیا۔